کراچی: پاکستان کوارٹرز کے مکینوں کا بے دخلی کے خلاف احتجاج

October 24, 2018

کراچی میں پاکستان کوارٹرز کے رہائشیوں نے ممکنہ بے دخلی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیاتاہم مظاہرین نے اعتراف کیا کہ بہت سے گھروں کے مالکان اپنے کوارٹروں کو بیچ کر دوسرے علاقوں میں منتقل ہوگئے ہیں یا پھر سرکاری گھروں کو تین حصوں میں تقسیم کرکے کرائے پر دیاہوا ہے۔

سپریم کورٹ کے احکامات کے پیش نظر پاکستان کوارٹرز میں گھروں کو خالی کرانے کے متوقع آپریشن کی اطلاع پر مکینوں نے احتجاج کیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ احتجاج میں خواتین مرد اور بچے بھی شامل تھے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما عامر خان، کنور نوید جمیل کے علاوہ فاروق ستار و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی جبکہ پی ٹی آئی کے ایم پی اے جمال صدیقی بھی مظاہرین سے ہمدردی کے لئے پہنچ گئے۔

اس موقع پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کے بچوں اور بیوائوں کو یہاں سے بے دخل کر کے کہاں بسایا جائیگا، عمران خان سے کہتے ہیں کہ جو 50 لاکھ گھر بنانے ہیں ان میں ان 5 ہزار مکانات کو شامل کرلیا جائے۔

عامر خان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے کراچی میں ایم کیو ایم سے سیٹیں تو چھین لیں، اب ہمارے ووٹرز اور ہمدردوں سے گھر بھی خالی کرائے جا رہے ہیں، پاکستان کوارٹرز کے علاقہ مکینوں کا پاکستان بنانے میں اہم کردار ہے۔

مظاہرین سے یکجہتی کے لئے پی ٹی آئی کے ایم پی اے جمال صدیقی بھی پاکستان کوارٹرز آئے ان کا کہنا تھا کہ گورنر سندھ سے اس مسئلے پر بات ہوئی ہے گورنر سندھ خود اس مسئلے پر ساتھ کھڑے ہوںگے۔

دوسری جانب جیو نیوز سے گفتگو میں مظاہرین کا کہنا تھا کہ سرکاری گھرکیسے کسی کوبیچے یا کرائے پر دیئے جاسکتے ہیں جو سرٹیفکیٹ ہمیں دئیے ہیں ان پر لکھا ہے کہ اگر خالی کرایا گیا تو متبادل جگہ دی جائے گی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک انہیں یقین نہیں دلایا جاتا کہ ان کے گھر محفوظ ہیں،احتجاج جاری رہے گا۔