بچوں کو اردو سکھائیں

November 18, 2018

زمانہ بدل گیاہے، اپنے زمانے میںجب ہم انگریزی پڑھتےتھے تو ہمیں اردو میں ا س کا مطالب و معانی سمجھائے جاتے تھےا ور بے محاورہ ترجمہ کرکے ہمیںسمجھایا جاتاتھا۔ اب ہمارے بچے اردو میں کچھ بھی پڑھتے ہیںتو انہیںانگریزی میںترجمہ کرکے سمجھایا جاتا ہے اور وہ سمجھ بھی جاتے ہیں کیونکہ آج کل انگلش میڈیم اسکولوں میںبچوں کو پڑھانے کا مقصد ہی یہ ہے کہ بچے فر فر انگریزی بولیں اور ہمارے سر فخرسے بلند کریں۔ یہ کوئی معیوب بات بھی نہیں کیونکہ زمانے کی روش ہی ایسی ہے تاہم انگریزی میںآگے نکلنے میں ہماری قومی زبان اردو کہیںپیھچے نہ رہ جائے، اسی لئے بچوں کو اردو سکھانے میںبھی اتنی ہی محنت کریں جتنی کہ دیگر مضامین یا زبانیںسکھانے میںکرتے ہین۔ بچوں کو اردو سکھانے سے پہلے ہم کچھ اردو کے بارے میںسیکھ لیتے ہیں۔

اردو زبان کی تاریخ

اُردو ترکی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی لشکر/ فوج کے ہیں۔ اُردو جو کہ آج برصغیر پاک و ہند کے علاقے میں بولی جانے والی زبان ہے، اپنے علاقے کی مختلف علاقائی اور ہمسایہ ملکوں کی زبانوں کا مجموعہ کہلائی جاتی ہے۔ دہلی سلطنت کو اُردو کا بانی کہا جاتا ہے۔ مسلمان فاتحین کے دور میں جب سلطنت برصغیر کے طول و عرض میں پھیلی تو مختلف ریاستیں سلطنت میں شامل کی گئیں، ہر سلطنت کی اپنی الگ زبان تھی جس پر ایک مشترکہ زبان کی بنیاد ڈالنے کا کام شروع کیا گیا۔ اُردو نستعلیق (ریختہ) رسم الخط میں لکھی جاتی ہے اور زیادہ تر عربی و فارسی الفاظ استعمال کرتی ہے اور یہ چھتیس (36) حروف تہجی پر مشتمل ہے۔ زیادہ تر الفاظ فارسی و عربی سے ہی مستعار لئے گئے ہیں، جو کہ زبان اُردوئے معلیٰ ہیں۔

ساخت کے اعتبار سے اُردو ایک مخلوط زبان ہے، جو دائیں سے بائیں جانب فارسی و عربی کی طرح لکھی جاتی ہے۔ اُردو فارسی رسم الخط کی تشریح ہے، جو کہ خود عربی کی تشریح ہے۔ اُردو بولنے والے افراد (جن کی مادری زبان اردو ہو) کی مجموعی تعداد تقریباً چھ سے سات کروڑ تک ہے۔ جس میں سے پانچ کروڑ بھارت میں جو کہ بھارت کی آبادی کا چھ فیصد اور تقریباً ایک کروڑ تیس لاکھ پاکستان میں جو کہ پاکستان کی آبادی کا آٹھ فیصد ہے، باقی تعداد بنگلہ دیش میں ہے جو بہاری کہلاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اردو بولنے والوں کی ایک بہت بڑی تعداد سعوی عرب، متحدہ عرب امارات سمیت مشرق وسطیٰ، برطانیہ، امریکا اور دنیا کے باقی ممالک میں بھی مقیم ہے، جو کہ بنیادی طور پر برصغیر سے ہی وہاں جاکر آباد ہوئی ہے۔ آج اُردو زبان پاکستان اور بھارت کی چھ ریاستوں اتر پردیش، بہار، آندھرا پردیش، جموں و کشمیر اور دہلی کی سرکاری زبان ہے۔

اب آتے ہیںبچوں کواردو سکھانے کی طرف، جس کے لیے آپ کو چنددرج ذیل کاوشیں کرنی ہوں گی۔

بچوں کی کہانیاں

بچوں کو کہانیوںکی کتابیں اور رسالے پڑھنے کو دیں۔ ان سے کہیںکہ وہ آپ کو پڑھ کر سنائیں، اگروہ تلفظ یا ربط میں غلطی کریںتوان کی اصلاح کریں۔ کہانی پڑھنے کے بعد ان سے کہیںکہ وہ اسے آپ کو اپنے الفاظ میں سنائیں۔ بچوںکی کہانیاںاور رسالے بازار میں بآسانی دستیاب ہیں۔ بچے ان کتابوں کا اپنے دوستوں سے تبادلہ بھی کرسکتے ہیں۔

بچوں کی نظمیں

بچوںکی نظموں اورا ن کی تشریح سے نہ صرف مشکل الفاظ بچوںکے ذہن میںبیٹھتے ہیںبلکہ اس طرح ان کا ذہن بھی وسیع ہوتاہے ۔ بچوںکو آسان نظمیںدے کر انہیں اس کی تشریح لکھنے کو دیں۔

محاورے اور پہیلیاں

بچوں کو محاورے سیکھائیں، نیز انھیں محاوروں اور روزمرّہ بولے جانے والے جملوں کا فرق سمجھائیں۔ ان کو تذکیر وتانیث والے الفاظ بنانا سکھائیں ۔ اسی طرح انہیں پہیلیاںبوجھنا اور پہلیاں بنانا سکھائیں۔

خوش خطی

عمدہ اقسام کیخوشخطیاںمارکیٹ میں دستیاب ہیں، اپنے بچوںکی عمر اور جماعت کے لحاظ سے انہیںخوش خطی لا کر دیںاور انہیں روز ایک صفحہ مکمل کرنے کو دیں۔ یاد رکھیں، بچوں کوسبھی کچھ اسکول والے نہیں سکھا سکتے، اپنے بچوں کو قابل بنانے کیلئے آپ کو بھی روازنہ کی بنیادوں پر محنت کرنا ہوگی۔

ترجمہ کروائیں

انگریزی سے اردو ترجمہ کروائیں اور اس کے برعکس بھی۔ دونوںلحاظ سے بچوںکو اردو پڑھنے اور لکھنے میںمدد ملے گی۔

خط لکھوائیں

بچوںکو خط لکھنا سکھائیں ۔جب وہ خط لکھنا سیکھ لیںتوانھیں دوستوںیا رشتہ داروںکو خط لکھنے کا کہیںاورپھر ان کے ساتھ جا کر اسے پوسٹ کرکے بھی آئیں۔

اخبارات و رسائل کا مطالعہ

بچوںکو اخبارات اور رسائل میںشائع ہونے والے بچوں کے ایڈیشن پڑھوائیں اور اس میںموجود معمے وغیرہ بھی ان کو حل کرنے کو کہیں۔