حسن نواز کی کمپنیوں کی نئی دستاویزات عدالت میں پیش

December 19, 2018

احتساب عدالت میں فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کے دوران نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کےدلائل مکمل ہوگئے، نیب پراسیکیوٹر نے اپنے جوابی دلائل کا آغاز کر دیا۔

خواجہ حارث نے عدالت میں برطانیہ میں حسن نواز کی کمپنیوں سے متعلق نئی دستاویزات پیش کر دیں،یہ نئی دستاویزات لینڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ سے تصدیق شدہ ہیں۔

خواجہ حارث نے عدالتی سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی یہ ملازمت بھی صرف ویزا حاصل کرنے کے لیے تھی، نوازشریف وہاں سے تنخواہ لے سکتے تھے مگر تنخواہ وصول نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر وہ تنخواہ آپ نے نہیں بھی نکلوائی پھربھی اثاثہ ہے، جس پر میرا مؤقف ہے کہ تنخواہ کا تعین صرف ملازمت کے کنٹریکٹ کی حد تک تھا، وہ صرف کنٹریکٹ کی ضرورت پوری کرنے کیلئے تھا، مقصد تنخواہ لینا نہیں تھا۔

خواجہ حارث نے یہ بھی کہا کہ نوازشریف کا اس کمپنی میں عہدہ صرف رسمی تھا، کمپنیاں چلانے سے نوازشریف کا کوئی تعلق نہیں تھا۔

نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ جے آئی ٹی رپورٹ تفتیشی رپورٹ نہیں، لیکن اس رپورٹ کا نام ہی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تفتیشی رپورٹ ہے۔