’بھارت نے بتایا نہیں وہ کلبھوشن جادیو ہے یا حسین مبارک پٹیل؟‘

February 19, 2019

عالمی عدالت انصاف میں پاکستانی وکیل خاور قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے کلبھوشن جادیو کی شہریت کا ہی اعتراف نہیں کیا تو قونصلر رسائی کا مطالبہ کیسے کرسکتا ہے؟

عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن جادیو کیس کی سماعت کے دوران پاکستانی وکیل نے دلائل دیے اور کہاکہ بھارت نےعدالت کو نہیں بتایا کہ وہ حسین مبارک پٹیل ہے یا کلبھوشن جادیو ہے،جب ایک شخص کی شناخت مصدقہ ہی نہیں تو قونصلر رسائی کیسی؟

انہوں نے کہا کہ بھارت کہتا ہے کہ کلبھوشن کو ایران سے اغوا کیا گیا تو اب تک ایران سے رابطہ کیوں نہیں کیا؟پاکستان نے اسے ایران سے نہیں بلوچستان سے گرفتار کیا ہے، ہمپٹی ڈمٹی کی طرح بھارت بھی جھوٹ کی کمزور دیوار پر بیٹھا ہے۔

پاکستانی وکیل نے مزید کہا کہ مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد رانے بلوچستان کو غیرمستحکم کرنا شروع کیا، کلبھوشن یادیو کے پاس مسلمان نام سے پاسپورٹ کیوں موجود تھا؟

ان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کی ایران سے گرفتاری کے بعد بھارت نے کیا تحقیقات کیں؟بھارتی جاسوس کو ایران سے پاکستان اغوا کر کے لانے کے الزام کا کیا ثبوت ہے؟ ایران سے پاکستان کے9 گھنٹے کے سفر کا بھارت کے پاس کیا ثبوت ہے۔

اس سے قبل دوران سماعت پاکستانی اٹارنی جنرل انور منصور نے بھی دلائل دیے اور کہاکہ بھارت نے اپنے جاسوس کلبھوشن جادیو کو گوادر اور کراچی میں دہشت گردی کےلئے بھیجا، اس نے پاکستان میں سی پیک کو نقصان پہنچانےکے لئے بندرگاہوں کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے سابق نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت دوول اپنے انٹرویو میں بلوچستان میں بھارتی دہشت گردی کا اعتراف کیا تھا اور کہا تھا کہ کلبھوشن پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کا ایک آلہ کار تھا جبکہ کلبھوشن جادیو نے اپنے جرائم کا اعتراف بغیر کسی دباؤ کے کیا ہے۔