سکس اے سائیڈ ورلڈ کپ میں 80 سے زائد ممالک کی شرکت کا امکان

April 16, 2019

یونان میں ہونے والے منی ورلڈ کپ فٹ بال ٹورنامنٹ کے دوسرے ایڈیشن کیلئے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ سکس اے سائیڈ ورلڈ کپ کا یونان میں کرانے کا فیصلہ حالیہ برمنگھم میں ہونے والی ورلڈ کانفرنس کے دوران کیا گیا۔ انگلینڈ کے شہر برمنگھم میں ہونے والی ورلڈ کانفرنس میں دنیا کے ٹاپ آفیشلز موجود تھے۔ ورلڈ کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی شاہ زیب ٹرنک والا نے کی اور کھیل کے حوالے سے ملک میں ہونے والے کارگزاری کی تفصیل بھرپور انداز پیش کی جس پر پاکستان میں لیژر لیگ کی شاندار کامیابی پر انہیں اور ان کے ساتھیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔ پاکستان میں انتہائی کم عرصے کے دوران مختصر فارمیٹ کی فٹ بال میں60 سے زائد شہروں دس ہزار کھلاڑیوں حصہ لے چکے ہیں۔انٹرنیشنل فیڈریشن کی ورلڈ کانفرنس میں50 سے زائد ممالک کے 100 سے زیادہ نمائندوں نے حصہ لیا۔ کانفرنس کے دوران آئی بی ایس ایف کے صدر نے مید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی یہ گروپ اپنی سرگرمیاں جاری رکھے گا جس سے کھیل پاکستان میں مزید مقبول ہوگا۔ انٹرنیشنل ساکا فیڈریشن کے نائب صدر شاہ زیب ٹرنک والا جو آئی ایس ایف اجلاس کے اہم رکن تھے، نے جنگ سے باتیں کرتے ہوئے بتایا کہ سیکنڈ انٹرنیشنل ساکا فیڈریشن سکس اے سائیڈ فٹ بال ورلڈ کپ 2019ء کےانعقاد کے حوالے سے برمنگھم میں ہونے والی کانفرنس میں دنیا کے80 سے زائد ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔ کانفرنس میںجرمنی کی ٹیم کو مبارک باد پیش کی گئی جو ورلڈ کپ کی پہلی چیمپئن ہے۔انہوں نے بتایاکہ آئندہ ورلڈ کپ میں اب شریک ممالک کی تعداد57 سے بڑھا کر87 کردی گئی ہے۔ ورلڈ کپ میں شریک ممالک کی تعداد میں مزید اضافہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ جیسے جیسے وقت گزرے گا اس کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہے گا اور امکان ہے کہ ایک وقت آئے گا اس میں شرکت کرنے والے ممالک کی تعداد 200 سے بھی زائد ہوجائے گی۔ شاہ زیب کا کہنا ہے کہ دنیا کے اس بڑے ایونٹ میں ہماری ٹیم دوسری بار شرکت کرے گی ، کانفرنس میں رواں سال اکتوبر میں ہونے والے دوسرے سوکا ورلڈ کپ کے انعقاد کی تیاریوں کا جائزہ اور انتظامات کو حتمی شکل دی گئی۔