سیئول کی نئی فلک بوس عمارتیں

April 21, 2019

تعمیرات کی صنعت میں آہستہ اور غیرمحسوس طریقے سے ایسی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں، جنہیں پائیدار (Sustainable)تعمیرات کی طرف ایک قدم کہا جاسکتا ہے۔ ’گرین کنسٹرکشن‘، ’ڈیمینشیا فرینڈلی آرکیٹیکٹ‘ وغیرہ اس کی مثالیں ہیں۔

اب جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں ملک کی سب سے بڑی کاسمیٹکس کمپنی کی عمارت تعمیر کی گئی ہے، جسے Building for the Whole Cityکا خطاب دیا گیا ہے۔ آرکیٹیکٹ اور تعمیرات کی اعلیٰ نمونہ یہ عمارت اپنی کشادگی (Openness)کے باعث موضوعِ عام بن رہی ہے۔ عمارت کا ڈیزائن برلن سے تعلق رکھنے والے ’ڈیوڈ چِپرفیلڈ آرکیٹیکٹس‘ نے بنایا ہے، جو اس عمارت کے ذریعے فلک بوس تعمیرات کے شعبے میں نئی جہتیں متعارف کرانا چاہتے ہیں۔

سیئول کی بے ترتیب عمارتوں کے سمندر میں، یہ عمارت ایک نیا پیغام ہے، جو تقریباً مکعب شکل (Cube shaped)کی ہے۔ یہ عمارت جتنی چوڑی ہے، اس سے بس تھوڑی سی ہی اونچی ہے۔ اس کی اونچائی 100میٹر ہے۔ اوپری منزلوں پر تین ’روف ٹاپ گارڈنز‘ بنائے گئے ہیں۔

روف ٹاپ گارڈن فلورز، باہر سے ایسے محسوس ہوتا ہے، جیسےعمارت کی بڑی کھڑکیاں کھول دی گئی ہوں۔ ڈیوڈ چِپرفیلڈ آرکیٹیکس کے پارٹنر آرکیٹیکٹ کرسٹوفر فیلجر، انھیں کسی علامتی جزو سے زیادہ مطلب دیتے ہیں۔ ’ہم سمجھتے ہیں کہ شہری علاقے میں اس پیمانے اور اہمیت کی عمارت تعمیر کرتے وقت ہمیں سماجی ذمہ داری (Social Responsibility)کا دامن تھامنا ہوگا۔ ہم 2لاکھ 20ہزار مربع میٹر فلور ایریا پر مشتمل ایک عمارت تعمیر کرنے جارہے تھے، ایسے میں ہم نے خود سے سوال کیا، ’کیا ایک اتنی بڑی کارپوریٹ ہیڈ کوارٹرز بلڈنگ کو عوامی دلچسپی کا سامان رکھنے والی عمارت کے طور پر بھی تعمیر کیا جاسکتا ہے؟‘

یہ 2009ء کی بات ہے جب امور پیسفک کارپوریشن نے ایک مقابلے کے ذریعے ہیڈ کوارٹرز بلڈنگ تعمیر کرنے کے لیے مختلف آرکیٹیک اداروں سے اظہارِ دلچسپی کی بولیاں منگوائیں۔ کھلی نیلامی کے ذریعے ہیڈکوارٹرز بلڈنگ ڈیزائن کرنے کا کام چِپرفیلڈ آرکیٹیکٹس نے حاصل کرلیا۔

’آج کل‘ عوامی مقام (Public Space) والی عمارت سے یہ مطلب لیا جاتا ہے کہ اوپری منزلوں پر دفاتر اور نچلی منزلوں پر تجارتی سرگرمیوں کی جگہ بنادی جائے۔ تاہم اگر دیکھا جائے تو ایسی عمارت عوامی مقام کم اور کاروباری جگہ زیادہ بن جاتی ہے‘، فیلجر کہتے ہیں۔ تاہم فیلجر اور چِپرفیلڈ آرکیٹیکٹس کی ٹیم نے کلائنٹ کے ساتھ جب پروجیکٹ ڈیزائن پر کام کا آغاز کیا اور ان کے سامنے اپنے مشاہدات رکھے تو وہ ان کے مشورے سُننے کو تیارہوگئے۔ نتیجتاً کلائنٹ کمپنی گراؤنڈ فلور پر کمرشل سرگرمیوں کے لیے شوروم بنانے کے ارادے سے مکمل طور پر دستبردار ہوگئی اور فیصلہ کیا گیا کہ گراؤنڈ فلور پر عوام کی تفریح اور فرصت کے لیے دلچسپیاں پیدا کی جائیں گی، جہاں وہ خوبصورتی، علم اور اکٹھے ہونے کے احساسات کو قریب سے محسوس کرسکیں۔

آج، جب سیر و تفریح کے لیے آنے والے لوگ اس عمارت میں داخل ہوتے ہیں تو نمائش کے چھوٹے چھوٹے کونے، میوزیم اور ایک لائبریری ان کے سامنے ہوتی ہے۔ یہاں چائے کی2جبکہ پھولوںکی ایک دکان بھی موجود ہے۔ ’ان دکانوں کو یہاں اس لیے کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی کہ وہ منافع کمائیں۔ یہ دکانیں یہاں لوگوں کو لانے اور خوبصورتی سے لطف اندوز ہونےکے لیے موجود ہیں‘، فیلجر کہتے ہیں۔

عمارت کا وہ رُخ جو شہر کی جانب ہے، اس میں شہری منصوبہ بندی (اربن پلاننگ) کے تمام اجزا کا خیال رکھا گیا ہے۔ ’میں نے گزشتہ ایک عشرے میں اس شہر میں اربن پلاننگ کے حوالے سے لوگوں میں جتنا شعور بڑھتے دیکھا ہے، وہ دنیا میں کہیں نہیں دیکھا۔ یہاں نہ صرف بالائی منزلیں شامل ہیں بلکہ زمینی منزل کی جگہ کا استعمال بھی شامل ہے۔ سیئول میں اربن پلاننگ کا ایک اور مثبت کارنامہ یہ ہے کہ اس عمارت کے ساتھ مشرق میں واقع امریکی بری فوج کے بیرکوں کو شہر کے سب سے بڑے ’نیچرپارک‘ میں تبدیل کیا جارہا ہے۔ فوجی بیرک، نیچر پارک میں تبدیل ہوجانے کے بعد ہماری عمارت ایک نئے اور وسیع قدرتی مقام کا گیٹ وے بن جائے گی۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے شروع سے ہی اپنے منصوبے میں فطرت کے جزو کو اہمیت دی اور بعد میں روف ٹاپ گارڈن کی سوچ اسی سے پروان چڑھی تھی‘۔

عمارت کی تعمیر کے لیے مرکزی داخلہ گیٹ کے ساتھ فلک بوس عمارت بنانے کے بجائے ایک نسبتاً کم اونچی اور چوڑی عمارت کے تصور پر کام کیا گیا۔ عمارت کے صحن میں داخل ہونے کے لیے مرکزی داخلہ گیٹ دینے کے بجائے چاروں کونوں میں وسیع داخلے بنائے گئے ہیں۔ فیلجر کہتے ہیں،’اس کے علاوہ، صحن کے باعث ہمارے لیے یہ بھی ممکن ہوسکا کہ مربع نما شکل کی عمارت کے تین اطراف سے اس میں قدرتی روشنی کے داخلے کے لیے جگہ فراہم کی جائے‘۔

اپنی پائیدار تعمیرات اور توانائی بچت خصوصیات رکھنے کے باعث اس عمارت کو LEEDگولڈ سرٹیفکیشن دی گئی ہے۔ ’اس میں صاف، سادہ مگر اُٹھا ہوا گراؤنڈ فلور، صحن، عمودی حدبندی، کھلے روف ٹاپ گارڈن، سن شیڈ کے ساتھ چھت تک اونچی کھڑکیاں اور سماجی ذمہ داری کے پہلوؤں کو مدِنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا مجموعی آرکیٹیکچر، یہ تمام وہ پہلو ہیں جنھوں نے اس عمارت کو مستقبل کے دیگر تعمیراتی منصوبوں کے لیے قابلِتقلید بنادیا ہے‘۔فیلجر کہتے ہیں۔