گوگل پلیکس کی تعمیر

May 05, 2019

اگر آپ کو اپنے گھر کی تعمیر کیلئے مشورے یا کسی ماہر آرکیٹیکٹ کی خدمات درکارہیں یا پھر تعمیرات کے حوالے سے نئے ٹرینڈز کی تلاش ہے تو آپ کے ذہن میںفوراً گوگل کرنے کاخیال آئے گااور آپ اس کے ذریعے اپنے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میںکامیاب بھی ہوجائیںگے۔

اسی طرح اگر آپ گوگل کے ہیڈکوارٹر گوگل پلیکس کی تعمیر کی تفصیلات جاننا چاہیں تو اس کیلئے بھی گوگل کرنا پڑے گا،یعنی گوگل ہماری زندگی میںاس قدر رَچ بس گیا ہے کہ لگتاہے زندگی کے چار عناصر آگ، ہوا، مٹی اور پانی کے بعد گوگل پانچواں عنصرہے جو ہمیںچلا رہاہے۔ بہرحال، ایک گیراج سے شروع ہونے والی کمپنی گوگل کا گوگل پلیکس کس قدر شاندار اور پرشکوہ ہے، اس کے بارے میں جان کر آنکھیںورطۂ حیرت سے پھٹنے لگتی ہیں۔

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے علاقے مائونٹین ویو میں سین جوز کے پاس1600ایمفی تھیٹر پارک وے پر واقع ’گوگل پلیکس ‘گوگل کا کارپوریٹ ہیڈکوارٹر کمپلیکس ہے اور یہ اس وقت الفابیٹ انکارپوریٹڈ کے نام سے موجودہے۔ اس کا اصل کمپلیکس20لاکھ اسکوائر فٹ (ایک لاکھ نوے ہزار مربع میٹر) رقبے کےساتھ گوگل کی عمارتوںمیںرقبے کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر ہے، جبکہ پہلے نمبر پر نیویارک سٹی میں واقع111ایٹتھ ایونیو بلڈنگ ہے، جسے کمپنی نے 2010ء میں خریدا تھا۔

گوگل پلیکس کی سائٹ پہلے سیلیکون گرافکس (SGI)کی ملکیت تھی، جسے گوگل نے 2003ء میں لیز پر حاصل کیا اور2005ء میں Clive Wikinsonآرکیٹیکٹس نے اس کے پورے انٹیریئر کی تزئینِنو کی۔ جون 2006ء میں گوگل نے سیلیکون گرافکس کی زمین بشمول گوگل پلیکس 319ملین ڈالر میں خرید لی۔

اُس وقت یہ زمین ڈھلان پر یا کھائی جیسی بے ڈھنگی تھی، جسے شیڈ لیمپس لگاکر اورجناتی سائز کے ربڑبال سے درست کیا گیا۔ اس کی لابی میںگوگل کی موجود ہ لائیو سرچ کو یقینی بنانے کیلئے ایک پروجیکشن موجود ہے ۔کمپلیکس میںموجود سہولیات میںفری لانڈری رومز، دو چھوٹے سوئمنگ پولز، بہت سارے ریت کے والی بال کورٹ اور18کیفے ٹیریا شامل ہیں،جہاں مختلف النوع مینو پیش کیا جاتاہے۔ اس کے علاوہ گوگل نے ایک خلائی جہاز SpaceShipOne جیسا اسٹرکچر اور ایک ڈائینوسار کا ڈھانچہ بھی کھڑا کررکھاہے۔

2007ء سے اس جگہ سولر پینلز کی سیریز نصب ہے، جو اٹھارہ عمارتوںکی چھتوں کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔ گاڑیاں کھڑی کرنے کے دو کارپورچ بھی سولر پینلز سے آراستہ ہیں۔ ان سولر پینلز میں 1.6 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔ ان کی تنصیب کے وقت گوگل کو یقین تھا کہ ان کا سولر پینل امریکا کی کارپوریٹ دنیا کا سب سے بڑا پینل ہوگا۔ جب بجلی کی انتہائی مانگ ہوتی ہے تو یہ پینل اس کا 30 فیصد مہیا کرتے ہیں۔

2013ء میں ایک اصل کیمپس کے ساتھ مزید 1.1ملین اسکوائر فٹ ’’بے ویو‘‘ کو شامل کرکےتعمیرات شروع کی گئیں، جس کا42ایکڑ حصہ ناسا ایمس ریسرچ سینٹر سے لیز پر حاصل کیا گیاتھا۔ 2015ء میں اس پروجیکٹ کی تعمیر کے آغاز کے وقت لاگت کا تخمینہ 120ملین ڈالر لگایا گیا تھا۔

گوگل کے دنیا بھر میںدفاتر کے دلچسپ حقائق

گوگل کاہیڈکوارٹر گوگل پلیکس تو کیلیفورنیا میں ہے مگر دنیا بھر میںموجود اس کے دفاتر کی شان بھی کسی سے کم نہیںاور آپ یہاںقدم رنجہ فرماتے ہی انہیں سراہے بغیر نہیں رہ پاتے کیونکہ ملازمین کی جنت کہلائے جانے والے یہ دفاتر ان آسائشوںسے بھرے ہیں،جن کا عام انسان تصور بھی نہیں کرسکتاہے۔ یہ عام عمارتوں کی طرح کمروں پر مشتمل نہیںہیں بلکہ انہیں منفرد انداز سے تعمیر کیا گیاہے، مثلاً ■گوگل پلیس میںدوپہرکے قیلولے کیلئے نیپ پوڈ موجو دہے، جہاںملازمین جب آرام کرتے ہیں تو روشنی اور آواز مکمل طور پر بلاک ہوجاتی ہے۔

■گوگل آفس اونٹاریو کینیڈا میں ایک راک کلائمنگ وال موجودہے، جہاں ملازمین اپنا فارغ وقت فائدہ مند ایکسرسائز میں گزارتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں ایک جدید لائبریری، ایک آتشدان اور ایک خفیہ کمرہ بھی موجود ہے۔

■ گوگل آفس نیویارک تو اتناوسیع ہے کہ وہاںکے ملازمینایک مقام سے دوسرے مقام تک جانے کیلئےاسکوٹرز استعمال کرتے ہیں۔

■گوگل آفس ٹورنٹو کی چھت پر ملازمین گولف سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

■گوگل آف لاس اینجلس کا داخلی دروازہ ایک بلند و بالا دوربین کی مانند ہے، جس سے گزر کر ملازمین اندر داخل ہوتے ہیں جبکہ یہاںماضی کے مقبول آرکیڈ گیمز اور پول ٹیبل سے بھی ملازمین تازہ دم ہوتے ہیں۔

■گوگل آفس ماسکو کے ملازمینکیلئے لکڑی سے بنے ایک احاطے میںٹیبل ٹینس اور فٹبال گیم کھیلنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

■گوگل آفس زیورخ میں انڈے کی شکل کے کمرےہیں، جہاں میٹنگز ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ سرنگ نما میٹنگ روم بھی بڑا پُر اسرار دکھائی دیتاہے جبکہ ملازمین اپنے دفتر کے اند رہی باسکٹ بال اور فٹبال جیسے گیمز سے محظوظ ہو سکتے ہیں۔