متوازن غذا کے استعمال سے ہائی بلڈ پریشر میں کمی ممکن ہے،مقررین

May 04, 2019

کراچی(اسٹاف رپورٹر) وفاقی اردو یونیورسٹی، شعبہ زولوجی کے تحت ’’ متوازن غذا کے استعمال سے ہائی بلڈ پریشر میں کمی ممکن ہے ‘‘کے موضوع پر معلوماتی پروگرام انعقاد کیا گیا جسمیںپاکستان ہائپر ٹینشن کےکوآرڈینیٹرپروفیسر قیصر جمال نے بلڈ پریشر کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک خاموش مرض ہے لہذا بلڈ پریشر کے مریضوں کو باقاعدگی سے اپنا چیک اپ کرواتے رہنا چاہیے ۔متوازن غذا کے استعمال سے ہائی بلڈ پریشر میں کمی ممکن ہے۔پروگرام میں ڈاکٹر محمد صارم، پروفیسر ڈاکٹر محمد زاہد،پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق، پروفیسر ایم اسحاق، پروفیسر خالدہ سومرو، پروفیسر عبد الرشید خان اور ڈاکٹر صوبیہ مشتاق نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے ہائی بلڈ پریشرکے اسباب بیان کرتے ہوئے کہا کہ تمباکونوشی کا استعمال فشار خون کو تیز کرتا ہے اور یہ دل کی شریانوں کو بھی تنگ کردیتا ہے جس سے معمول کا بلڈ پریشر بھی ہائی ہونے لگتا ہے۔چکنائی ہر شخص کیلئے نقصان دہ ہے مگر ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو اس سے مکمل طور پر بچنا چاہیے۔نمک کا زیادہ استعمال خون میں سوڈیم کی مقدار کو بڑھاتا ہے جس کے باعث خون میں سوڈیم کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور یہ سوڈیم جسم کی مختلف نالیوں کو متاثر کرتا ہے ۔ورزش نہ کرنے والے مریضوں میں کولیسٹروں اور چربی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے جسم کے مختلف اعضاء کی کارکردگی کم ہوجاتی ہے ۔مقررین کا کہنا تھا کہ ذہنی دبائو اور غصّہ یہ وہ عوامل ہیں جو دل کے دھڑکنے کی رفتار اور خون کے بہائو کو اچانک تیز کردیتا ہے جو اچانک دل کا دورہ یا فالج کے حملے کی شکل میں ظاہر ہوسکتا ہے لہذا ہائی بلڈ پریشر کے شکار افراد کو ذہنی دبائو اورغصے سے گریز کرنا چاہئے ۔