پاکستان میں بیس سال کی عمر میں بھی دل کا دورہ پڑجاتاہے، ماہرین

May 04, 2019


کراچی (اسٹاف رپورٹر)پروفیسرفیروز میمن اور پروفیسر عبد الباسط نے کہا ہے کہ پاکستانی بچے اپنی جینیاتی ساخت کی وجہ سے بچپن سے ہی دل کی بیماریوں ، شوگراور ہائی بلڈ پریشر ہونے کے خطرات سے دوچار رہتے ہیں ، مگر ان کاغیر صحت مندانہ طرز زندگی ان خطرات کو کئی گنا بڑھا رہا ہے ،پاکستان میں 12سے 18سال کی عمر کے بچے ہائی بلڈ پریشر اور شوگر کے مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں ، 20اور 30سال کی عمر کے نوجوان دل کے دوروں کے سبب کم عمری میں انتقال کر رہے ہیں ،دنیا کے دیگر خطوں میں ہارٹ اٹیک چالیس اور پچاس سال کی عمر میں ہوتے ہیں لیکن پاکستان میں آج کل بیس اور تیس سال کے نوجوان دل کے دوروں کی وجہ سے انتقال کر جاتے ہیں،

پاکستان میں فوری طور پر قومی سطح کا آگاہی پروگرام شروع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ نوجوان نسل کو دل کی بیماریوں سے بچایا جا سکے ،ایسے اسکولوں کو بند کر دیا جائے جہاں کھیل کے میدان نہیں ہیں ، ان خیالات کا اظہار پاکستان کارڈیک سوسائٹی اور ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ سے وابستہ ماہرین امراض قلب اور زیابطیس نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔