ایک پیغام ، پیاروں کے نام....

May 19, 2019

’’مدرز ڈے‘‘ کے موقعے پر ’’ایک پیغام، پیاروں کے نام‘‘ کے لیے پیغامات لکھ بھیجنے کے سندیسے پر دِلی جذبات کی ترجمانی کرتے آپ کے پیغامات موصول ہونے کا سلسلہ ہنوزجاری ہے۔ پہلی اشاعت کےبعد آج ملاحظہ کیجیے۔ اس سلسلے کی دوسری اشاعت۔

(جنّت کا نشاں، میری ماں کے نام)

امّی جان! ہمیں آپ کی محبّت، شفقت اور چاہت کڑی دھوپ میں جینے کا حوصلہ دیتی ہے۔ واقعی، ماں کے قدموں تلے جنّت ہے۔ ہماری دِلی دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو صحت اور تن درستی عطا فرمائے اور آپ کا سایہ تادیر ہمارے سَروں پر قائم رہے(آمین)۔ (ثمرین، صدف، اسد، سعد، سدرہ اور سارہ، کوئٹہ کی دُعا)

(میری پیاری امّاں کے لیے)

سدا سلامت رہیں۔ میری شفاء عطا کرنے والے رب سے دُعا ہے کہ آپ کی آنکھوں کی بینائی لوٹ آئے(آمین)۔ (زارا طاہر، کوئٹہ سے)

(جان سے پیاری امّی کے نام)

ربِ کریم سے دُعا ہے کہ آپ کا سایۂ شفقت ہمارے سَروں پر تادیر قائم رہے۔ آپ کو دین و دُنیا کی سب نعمتیں اورخوشیاں عطا ہوں(آمین)۔ (سیّدہ امامہ شاہ، کوئٹہ کی چاہت)

(راج دُلاری امّی جی کے لیے)

امّی جی! مَیں آپ سے بے حد پیار کرتی ہوں۔ ربِ کائنات آپ کو صحت اور تن درستی کے ساتھ عُمرِخضر عطا فرمائے(آمین)۔ (سمیرا طاہر، کوئٹہ کی جانب سے)

(پیاری امّی جان کے نام)

ماں جی!اللہ تعالیٰ آپ کو شفائے کاملہ عطا فرمائے(آمین)۔ (حاجی خلیل، اسحاق، اقبال اور شہزاد، اورنگی ٹائون کراچی سے)

(ماں جی کی نذر)

اگر مجھ سے پوچھا جائے، تو مَیں یہی کہوں گی کہ دُنیا میں چاہت و محبّت کااگر کوئی عنوان ہے، تو وہ ماں ہے۔ آئی لَو یو امّی جان۔ (عائشہ انجم، اسلام آباد کا اعتراف)

(دُنیا بَھر کی ماؤں کے لیے)

یا اللہ !سب کی مائوں کوسلامت رکھنا کہ جب ماںاس عارضی دنیا سے کوچ کر جاتی ہے، تو زندگی سے خوشیاں بھی روٹھ جاتی ہیں -(زرقا فاطمہ کی جانب سے)

(ممتا کے جذبے سے لبریز چھوٹی بہن شبانہ عُمر (مرحومہ) کے نام)

اللہ تعالیٰ آپ کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اورہم سب کو صبرِ جمیل عطا کرے۔ آپ کی کمی زندگی بَھر پوری نہ ہوگی۔ (محمّد اسحاق اور اہلِ خانہ، اورنگی ٹائون کراچی سے)

(والدہ (مرحومہ) کے لیے)

امّی جان! آپ کو ہم سے بچھڑے تین برس اور تین ماہ کا عرصہ گزر چُکا ہے، لیکن ایک پل کے لیے بھی آپ کا ہنستا، مُسکراتا چہرہ نظروں سے اوجھل نہیں ہوا۔ امّی! ابھی آپ کی جدائی کا گہرا زخم بَھرا نہیں تھا کہ خالہ جان بھی رخصت ہوگئیں اور ہمارے پاس اب صرف آپ دونوں کی یادیں ہیں، جن کے سہارے ہم زندہ ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ دونوں کو جنّت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے (آمین)۔(وارث علی، فتاطور، نارووال سے)

ای میل کے ذریعے موصول ہونے والے پیغامات

(میرے بخت کی کہکشاں، میری ماں، انجم آرا کے لیے)

اللہ تعالیٰ آپ کو صحت و عافیت والی زندگی عطا فرمائے اور آپ کا سایا تادیر ہمارے سَروں پر قائم رہے(آمین)۔ (ڈاکٹر عزیز ہ انجم کی دُعا)

(چھپّر چھاں، ماں کے نام)

میری پیاری امّی! مَیں آپ سے بے حد پیار کرتی ہوں۔ اللہ آپ کو خوشیاں ہی خوشیاں عطا فرمائے(آمین)۔آئی لَو یو سو مچ ماں جی۔(صائمہ جاوید، فیڈرل بی ایریا، کراچی کی چاہت)

(میری ہر خوشی، میری امّی کے لیے)

آپ میری زندگی کی سب سے اَن مول خوشی ہیں۔ آپ سے ایک درخواست ہے کہ پلیز! میٹھا نہ کھایا کریں۔ (صائمہ ظفر، لاہور کی درخواست)

(سرمایۂ حیات، ماں کے نام)

امّی جان! آپ ہمارے لیے اللہ کا بہترین تحفہ ہیں۔ آپ کی بے پناہ محبّت کا شکریہ۔ مائوں کا عالمی یوم مبارک ہو۔ (تطہیر زہرا، ذوالقرنین علی اور قراۃ العین، اسلام آباد کا چاہت بَھرا پیغام)

(ماں جی کی نذر)

اَن پڑھ نے دِل کا حال کچھ اس طرح سے پڑھا

دُنیا کی دھوپ چھائوں سے مجھ کو بچالیا (ماہم ستار، پیکو روڈ، ٹائون شپ، کراچی کی جانب سے)

(امّی جان کے لیے)

دُعا ہے کہ آپ ہمیشہ میری زندگی کو اپنے پیار و ممتا کی خوشبو سے معطر رکھیں۔ آپ کو اپنا دِن مبارک ہو۔ (محمّد حمزہ خان کی دُعا)

(اپنی ماں کے نام)

بے شک ماں کی دُعائیں ہر مشکل آسان کردیتی ہیں۔ (نیل متین کی جانب سے)

(پیاری ماں کی نذر)

گردشیں لوٹ گئیں میری بلائیں لے کر

گھر سے اپنے مَیں چلا، ماں کی دُعائیں لے کر (طاہرہ منیر، لاہور کی جانب سے)

(دُنیا بَھر کی ماؤں کے لیے)

ماں محض ایک لفظ نہیں، بلکہ محبّت و چاہت کا منبع ہے، جس کے تصوّر ہی سے ٹھنڈی، گھنیری چھائوں اور تحفّظ کا احساس ہوتا ہے۔ بلاشبہ ماں قدرت کا اَن مول تحفہ ہے، جس کی قدر فرض بھی ہے اور قرض بھی۔ اسلام نے بھی ماں کی عظمت، وقار اور احترام کا اعتراف کیا ہے اور اس کی اطاعت اور خدمت کو جنّت کے حصول کا ذریعہ قرار دیا ہے۔ ہماری روایات کا تقاضا ہے کہ ہمارا ہر دِن ماں کی دُعائوں کے سائے میں طلوع ہو اور جن کی مائیں نہیں، ان کے دن کا آغاز ماں کے لیے دُعائے مغفرت سے ہو۔ (حلیمہ عرفان، کراچی کا پیغام)

(عظیم ترین ماں کے نام)

ماں! مَیں وہ دِن کیسے بھلا سکتی ہوں جب ہم دنوں سی ٹی اسکین کی رپورٹ لے کر واپس آرہے تھے، تب ذرا سا بھی اندازہ نہیں تھا کہ ان راستوں، گلیوں میں ہم ایک ساتھ آخری بار گھر تک کی مسافت طے کررہے ہیں۔پیاری ماں! ان گلیوں اور راستے سے گزر اب بھی ہوتا ہے، مگر افسوس آپ ساتھ نہیں ہوتیں، ہاںآپ کی خوشبو بہت شدّت سے محسوس ہوتی ہے۔ اللہ پاک آپ کو جنّت الفردوس میںبہت اعلیٰ درجات عطا فرمائے(آمین)۔ (روبینہ ضیاء)

(والدہ(مرحومہ) کےلیے)

امّی!آپ بہت یاد آتی ہیں۔اللہ تعالیٰ آپ کو جنّت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے(آمین)۔ (عابد علی کی جانب سے)

(دُنیا بھر کی ماؤں کے نام)

اللہ تعالیٰ سب کی ماؤں کو سدا سلامت رکھنا۔ (عاکف علی آکاش، ڈیرہ کھوجیاں، شیخوپورہ کی جانب سے)