تنقیدی گرہیں

May 19, 2019

مصنّفہ: ڈاکٹر عارفہ صُبح خان

صفحات: 552

قیمت: 950 روپے

ناشر: یو ایم ٹی پریس،لاہور

تنقید کیا ہے؟ اس بارے میں اُردو کے ایک معتبر نقّاد، ڈاکٹر عبادت بریلوی نے ’’تنقید اور اصولِ تنقید‘‘ میں تحریر کیا ہے، ’’تنقید بہ یک وقت موضوع اور فن دونوں پر نظر رکھتی ہے۔ اس کے پیشِ نظر یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ کون سے انسانی مسائل ادبی اور فنی تخلیق میں سموئے گئے ہیں اور اس سلسلے میں کس حد تک جمالیاتی قدروں کا لحاظ رکھا گیا ہے۔‘‘یہ اقتباس دینے کی ضرورت یوں پیش آئی کہ اس وقت ’’تنقیدی گرہیں‘‘پیشِ نظر ہے، جو دراصل ڈاکٹر عارفہ صُبح خان کا پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے۔ مقالے کا پورا عنوان ،’اُردو تنقید کا نیا منظر نامہ، جدید مغربی تنقید کے تناظر میں‘‘ہے۔دس ابواب پر مشتمل اس وقیع مقالے میں فاضل مصنّفہ نے اپنے موضوع سے پوراپورا انصاف کرتے ہوئے جدید تنقید کی ایک پوری صدی (1912 ءتا 2012 ء)کا جائزہ پیش کیا ہے، جس کی تمام تر بنیاد مغربی تنقید سے اُٹھائی ہے۔ گفتگو میں چندمقامات ایسے بھی ہیں کہ جہاں قاری کو موضوع کی سنجیدگی سے بوجھل پَن کا احساس ہوتا ہے، تاہم سنجیدہ مباحث سے دِل چسپی رکھنے والے اصحاب یہ بات بہ خُوبی جانتے ہیں کہ ایسی گفتگو میں ’’دو چار بہت سخت مقام آتے ہیں۔‘‘ ایک مقام (صفحہ43)پر ترقّی پسند تحریک کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر عارفہ نے پچیس نام تحریر کیے ہیں اور اس ذیل میں کہا ہے کہ یہ سب اسی تحریک کے ذریعے اُبھرے ہیں۔ جو نام دیے گئے ہیں، اُن میں حسرتؔ، جوشؔ اور فراقؔ بھی شامل ہیں۔ ڈاکٹر عارفہ صُبح خان کئی کتابوں کی ادیبہ، شاعرہ ہونے کے علاوہ بطور صحافی اخبارات و جرائد سے بھی وابستہ رہی ہیں۔ ٹی وی ٹاک شو کی میزبانی بھی اُن کی ایک اور شناخت ہے۔ گو کہ پوری کتاب ہی پڑھنے کے لائق ہے، تاہم کتاب کا دیباچہ مصنّفہ کی دِلی کیفیات کی بَھرپور غمّازی کرتا ہے ۔ کتاب دیدہ زیب انداز میں شایع ہوئی ہے۔