’ایمنسٹی اسکیم کا مقصد کالے دھن کو معیشت میں لانا ہے‘

May 14, 2019

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ ایمنسی اسکیم کا بنیادی مقصد بلیک اثاثوں کو اکانومی میں لاکر وائٹ کرنے کا موقع دینا ہے۔

Your browser doesnt support HTML5 video.


عبدالحفیظ شیخ نےکابینہ اجلاس کے بعد اسلام آباد میں وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر، مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ اسکیم کا مقصد کالےدھن کو معیشت میں لانا ہے، کوشش کی ہے کہ ایمنسٹی اسکیم آسان ہو تاکہ لوگوں کو دقت نہ ہو، بیرون ملک لے جائی گئی رقم پر 4 فیصد دے کر انہیں وائٹ کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ رقم پاکستان کے بینک اکاؤنٹ میں رکھنا ہوگی ، ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی تاریخ میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔

عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ اسکیم کا بنیادی مقصد پیسا اکٹھا کرنا نہیں بلکہ اثاثوں کو معیشت میں ڈال کر انہیں فعال بنانا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایمنسٹی اسکیم کے پیچھے کا فلسفہ لوگوں کو ڈرانا دھمکانا نہیں بلکہ قانونی معیشت میں حصہ ڈالنے کے لیے حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ اس اسکیم میں ہر پاکستانی حصہ لے سکے گا،رئیل اسٹیٹ کی ویلیو ایف بی آر کی ویلیو سے 1اعشاریہ5 گنا زیادہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک سے باہر لے جائی گئی رقم پر 4 فیصد دے کر انہیں وائٹ کیا جاسکتا ہے اور وہ رقم پاکستان کے بینک اکاؤنٹ میں رکھنا ہوگا اگر وہ رقم وائٹ کروا کر پاکستان سےباہر ہی رکھنا چاہتے ہیں تو ان کے لیے وائٹ کرنے کی شرط 6 فیصد ہوگی۔

عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ یہ سہولت دی جارہی ہے کہ بے نامی اثاثوں کو وائٹ کرلیا جائے،اس سے پہلے کہ بے نامی کا قانون حرکت میں آئے، بے نامی قوانین میں غیر ظاہر شدہ جائیداد کو ضبط بھی کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کےمالیاتی پیکیج پر مذاکرات اچھے انداز سے مکمل ہوئے ہیں۔