کراچی میں پولیو کا دوسرا کیس سامنے آگیا

May 16, 2019

کراچی کے علاقے ابوالحسن اصفہانی روڈ یو سی 12 گلشن اقبال میں 6 ماہ کے ایک بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے ۔

سندھ میں پولیو کے خاتمے سے وابستہ ادارے ای او سی سندھ کے حکام کے مطابق عبدل الناصر ولد عبد القہار نامی بچہ 6 مہینے کا ہے اور پولیو سے اس کی دونوں ٹانگیں متاثر ہوئی ہیں۔

حکام کے مطابق اس بچے کے والد اور دادی کا کہنا ہے کہ انہوں نے بچے کو کبھی پولیو کے قطرے پینے نہیں دیئے اور جب کبھی پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیمیں گھر پر آئیں تو انہوں نے بچے کی موجودگی سے انکار کیا۔

بچے کو پچھلے مہینے 25 تاریخ کو بخار ہوا اور اسے چلنے پھرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا ، متاثرہ بچے کو علاقے میں موجود مام جی ہسپتال لے جایا گیا جہاں سے اس کے نمونے قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد بھیجے گئے جس نے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق اور بچے کو پولیو سے متاثرہ قرار دے دیا۔

ماہرین کے مطابق یہ کراچی کا دوسرا اور سندھ کا تیسرا کیس ہے، اس سے پہلے لیاری میں ایک بچی پولیو وائرس سے متاثر ہوچکی ہے۔

ای او سی سندھ کے ترجمان عابد حسن کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 17 ہو چکی ہے اور خدشہ ہے کہ یہ تعداد مزید بڑھے گی، ان کا کہنا تھا کہ پولیو کے متعلق بے سروپا مہمات چلائی جا رہی ہیں ہیں۔

گزشتہ دنوں پشاور میں پولیو کے قطرے پینے کے نتیجے میں بچوں کے بے ہوش ہونے کا ڈرامہ رچایا گیا کیا جس کے نتیجے میں سینکڑوں والدین نے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے منع کر دیا، ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی مہمات سے مزید بچے پولیو کا شکار ہو رہے ہیں۔

معروف ماہر امراض اطفال اور قومی ادارہ برائے امراض طفل کے سربراہ ڈاکٹر جمال رضا کا کہنا ہے کہ 5 سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو ہر دفعہ پولیو کے 2 قطرے پینے چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیو کے قطرے بالکل محفوظ ہیں ان کو پلانے سے کسی طرح کا کوئی نقصان نہیں ہوتا جبکہ یہ ویکسین بچوں کو زندگی بھر معذوری سے بچاتی ہے۔