خیبرپختونخوا میں ڈاکٹروں کی تیسرے روز بھی ہڑتال

May 17, 2019

پشاور سمیت خیبرپختون خوا میں ڈاکٹروں نے مطالبات کے حق میں تیسرے روز بھی ہڑتال جاری رکھی ہے۔

ہڑتال کی وجہ سے سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈی سروسز معطل ہیں اور مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے، سرکاری اسپتالوں میں صرف ایمرجنسی میں مریضوں کو دیکھا جا رہا ہے۔

خیبر پختون خوا ڈاکٹرز کونسل کا مطالبہ ہے کہ وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام اللہ فوری مستعفی ہوںبصورت دیگر صوبے کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی کے علاوہ ہڑتال جاری رکھیں گے۔

ڈاکٹرز کونسل نے مزید مطالبہ کیا ہے کہ وزیر صحت اور ڈاکٹر نوشیروان برکی کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے، کرپشن میں ملوث ایم ٹی آئیز اسپتالوں کے بورڈز کے خلاف فوری کارروائی کی جائے، نیز ڈاکٹروں پر تشدد میں ملوث ڈی ایس پی کو برطرف کیا جائے۔

ادھر خیبرپختون خوا حکومت نے ہڑتالی ڈاکٹرز کو مذاکرات کی دعوت دے دی ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ اگر ڈاکٹرز ہڑتال ختم کرنے پر آمادہ نہ ہوئے اور اپنے متعلقہ اضلاع میں انہوں نے چارج نہ سنبھالا تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ہڑتالی ڈاکٹرز کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے پہلے بھی حکومت کے ساتھ مذاکرات کیے تھے اور اب بھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے، تاہم مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے۔

ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث پشاور کے تین بڑے تدریسی اسپتالوں میں مریض بھی پریشان ہیں ۔