امیروں کی گیس سستی، غریبوں کی مہنگی

May 18, 2019

اوگرا نے آئندہ مالی سال سے امیروں کے لیے گیس سستی اور غریبوں کے لیے مہنگی کرنے کی سفارش کردی۔

اوگرا نے گزشتہ روز آئندہ مالی سال کے لیے گیس قیمتوں میں 47 فیصد تک اضافے اور گھریلو صارفین کےلئے گیس استعمال کے 6 سلیبز بنانے کی سفارش کی تھی۔

اوگرا نے اپنی سفارش میں گھریلو صارفین کےلئے آخری چار سیلبز کو 2،2 حصوں میں توڑنے کی تجویز دی ہے،جس سے غریب صارفین کو گیس مہنگے نرخ پر فراہم کی جائے گی۔

ماہانہ 274 روپے کا بل دینے والے غریب صارفین کے لئے گیس کی قیمت 789روپے یعنی 515روپے کے اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔

ماہانہ 550روپے کا بل دینے والےمتوسط طبقے کے صارفین کےلئے گیس کی قیمت 1555روپے یعنی پورے 1005روپے اضافے کی تجویز دے دی ہے۔

دوسرے سلیب کے متوسط طبقے کے صارفین کے1005 روپے کے اضافے کے مقابلے میں تیسرے سلیب کے پہلے حصے میں میں ماہانہ 1229روپے بل دینے والے صارفین کی گیس کی قیمت 1777 روپے کرنے کی سفارش کی گئی ہے،یعنی ماہانہ اضافہ548 روپے ہے۔

تیسرے سلیب کے دوسرے حصے میں ماہانہ 2215روپے بل دینے والے صارفین کی گیس کی قیمت 3854روپے کرنے یعنی 1639روپے مہنگی کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

چوتھے سلیب کے پہلے حصے میں ماہانہ 2421روپے بل دینے والے صارفین کی گیس کی قیمت 4160روپے کرنے کی سفارش کی گئی ہے،اس طرح اس سلیب میں اضافہ 1739روپے کا کیا گیا۔

اوگرا نےدوسرے حصے میں ماہانہ 3449روپے بل دینے والےصارفین کی گیس کی قیمت 6918روپے کرنے کی سفارش کی ہے،یعنی اس سلیب کے صارفین پر ماہانہ 3469روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے۔

اوگرا نے ماہانہ 10ہزار 64روپے کا بل دینے والے صارفین کی گیس کی قیمت کم کے 7378روپے کرنے کی سفارش کی ہے،اس سلیب کے امیر گیس صارفین کو ہر ماہ2686روپے کی رعایت دینے کی تجویز دی ہے۔

ماہانہ 12ہزار 979 روپے کی گیس استعمال کرنے والے امیر گھریلو صارفین کا بل 11ہزار 515 روپے یعنی 1464روپے کی رعایت ہر ماہ دینے کی سفارش کی گئی ہے۔

قیمتوں کے حوالے سے اوگرا کی سائنس پر کئی ماہرین معاشیات حیران ہیں، کیوں غریبوں پر گیس بم مارا جارہا ہے؟ انہیں رعایت کیوں نہیں دی گئی؟ جبکہ جو لوگ زیادہ گیس استعمال کرتے ہیں اور زیادہ بل بھرسکتے ہیں انہیں ریلیف کیوں دیا جا رہا ہے؟