نیشنل سیپک ٹاکرا ریفری اینڈ کوچنگ کورس کا انعقاد

May 21, 2019

پاکستان میں بھی سیپک ٹاکرا کھیل کی مقبولیت میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے، بڑے شہروں کے علاوہ اب چھوٹے شہروں میں بھی اس کھیل کی مقبولیت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ دنیا ک۔ پچاس سے زائد ممالک ہر سال ہونے والے ورلڈ کپ میں حصہ لیتے ہیں۔ ان ممالک میں پاکستان بھی سرفہرست ہے لیکن بدقسمتی سے اس کھیل کو نمایاں سرپرستی نہ ملنے کے باعث عالمی مقابلوں میں پاکستان بڑی کامیابی سے محروم ہے۔ سیپک ٹاکرا کے عالمی مقابلوں میں پہلے تو پاکستانی کھلاڑی حصہ لیتے تھے لیکن گزشتہ سال پہلی بار تھائی لینڈ میں ہونے والی ورلڈ سیپک ٹاکرا چیمپئن شپ کے دوران پاکستان کے دو ریفریز نے مقابلوں کے دوران خدمات انجام دیں۔ اس سلسلے کو بڑھانے کیلئے پاکستان سیپک ٹاکرا فیڈریشن کے زیراہتمام محکمہ کھیل حکومت سندھ و پاپولر گروپ کے تعاون سے سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں نیشنل سیپک ٹاکرا ریفری اینڈ کوچنگ کورس کا اہتمام کیاجس کے مہمان خصوصی ملک ذوالفقار علی روشن تھے جبکہ گیسٹ آف آنر پروفیسر اعجاز احمد فاروقی سابق صدر کراچی سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن ، سید سرفراز احمد رجسٹرار سرسید یونیورسٹی، اولمپئن افتخار سید، ایس ایم شاہجہاں چیئرمین امتیاز انٹرپرائزز، جمیل احمد ڈپٹی ڈائریکٹر اسپورٹس کے ایم سی، احمد علی راجپوت،اسلم خان، مبشر مختار، ڈاکٹر عارف حفیظ، انجینئر عارف وحید اور دیگر شامل تھے؎ واصف نثار لیکچرار کراچی یونیورسٹی نے اسپورٹس پلاننگ، سینئر اسپورٹس جرنلسٹس عتیق الرحمن اور ایپنک کے سیکرٹری جنرل شکیل یامین کانگا نے اسپورٹس میں میڈیا کے کردار،نوشاد احمد نے سیپک ٹاکرا کے ماضی،حال اور مستقبل پر، احمد علی راجپوت نے اولمپک چارٹر پر جبکہ عبدالباسط نے سیپاک ٹاکرا کے رولز کے حوالے سے لیکچر دیئے۔ مہمان خصوصی ملک ذوالفقار علی روشن نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ہم نے ٹنڈو آدم میں اسپورٹس گرائؤنڈ اور کمپلکس بنایا ہے جس میں مختلف کھیلوں کے ساتھ ساتھ سیپک ٹاکرا کے بھی مقابلے ہوتے ہیں۔ پروفیسر اعجاز احمد فاروقی نے کہا کہ جس طرح ہم نے کرکٹ کی فروغ میں اپنا کردار ادا کیا ہے اور کررہے ہیں ہم سیپک ٹاکرا کے کھیل کے فروغ اور رہنمائی میں بھی ہر ممکن تعاون کریں گے ۔ سید سرفراز احمد نے کہاکہ ہمارا ادارہ کھیلوں کی ہر تنظیم کے ساتھ اپنا تعاون اسی طرح سے جاری رکھے گا۔ ایس ایم شاہجہاں نے کہاکہ پاکستان سیپاک ٹاکرا فیڈریشن نے ریفری و کوچنگ کورس کا انعقاد کرکے سیپک ٹاکرا کے کھیل کو فروغ دینے کیلئے ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کیا ہے جس کے دوررس نتائج حاصل ہونگے۔ اولمپیئن افتخار سید نے کہاکہ ہر فیڈریشنز کو اس طرح کے کورسز کرانے چاہئیں انہوں نے پاکستان سیپاک ٹاکرا فیڈریشن کو مبارکباد بھی پیش کی۔ چیئرمین آرگنائزنگ کمیٹی انجینئر محفوظ الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان سیپاک ٹاکرا فیڈریشن کا یہ تیسرا کورس ہے ان کے ہر کورس کی یہ خصوصیت ہے کہ یہ کوچز اور کھلاڑیوں کو ہر ممکن رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکرٹری احمد علی راجپوت نے کہا کہ سیپاک ٹاکرا کا کھیل ملک میں تیزی سے فروغ پارہا ہے ، اسلم خان نے کہاکہ کھیل کے میدانوں کو آباد کردو ہسپتال خودبخود ویران ہوجائیں گے۔