پاکستان کی امیدیں برقرار، جمعہ کا ہے سب کو انتظار

July 02, 2019

انٹر نیشنل کرکٹ کونسل ،انگلینڈ کرکٹ بورڈ پر ورلڈ کپ سکیورٹی کےحوالے سے بڑا دھبہ لگ گیا ہے،ہفتہ کو پاکستان افغانستان میچ میں جس طرح افغان تماشائیوں نے مار دھاڑ کی،یہ مار دھاڑ ابتدا میں زیادہ فکر انگیز نہیں تھی کہ ایونٹ میں بعض اوقات ایسے ناخوشگوار واقعات پیش آجاتے ہیں،لیکن گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ جب واقعات میں مزید اضافہ ہوا ہے تو صاف علم ہوگیا کہ یہ سب ابتدا سے پلاننگ کا حصہ تھا،میچ کے اختتام پر پاکستانی کرکٹرز پر حملہ اور گرائونڈ میں مخصوص پرچم کا لہرایا جانا ،کھلاڑیوں کی سکیورٹی اور گرائونڈ کی محفوظ کنڈیشن کے حوالے سے یہ بڑ ا واقعہ ایک ہی میچ میں 2 مرتبہ پیش آیا ہے جس کے بعد کرکٹ کے سب سے بڑے ایونٹ میں شامل کھلاڑیوں کی سلامتی کے لئے کئے جانے والے سکیورٹی انتظامات پر بڑے سوالیہ نشان پیدا ہوگئے،18جون کو مانچسٹر میں انگلینڈ اور افغانستان کے میچ میں ایک تماشائی کھیل کے اختتام پر گرائونڈ میں داخل ہوا اور پلیئنگ ایریاز میں کھلاڑیوں کے قریب آگیا ،اسی میچ میں اس سے قبل ایک اور تماشائی تمام رکاوٹیں عبور کر کے پچ پر پہنچا اور اس نے بیلز بھی گرادیں،دوبڑے واقعات کے بعد بھی حکام سکیورٹی پلان پر توجہ نہ کرسکے اور پاکستان کے میچ میں بھانڈا ہی پھوٹ گیا ،یہ واقعہ کسی پاکستانی میدان میں پیش آیا ہوتا تو اب تک کیا رد عمل ہوتا،سمجھنے کے لئے کافی ہے،پاکستانی دفتر خارجہ نے اس معاملے کا درست نوٹس لیا ہے اور اس پر جتناممکن ہوسکے سخت ایکشن کی ضرورت ہے۔

ورلڈ کپ کے رائونڈ میچز کا آخری ہفتہ جاری ہے،جنوبی افریقا، ویسٹ انڈیز،افغانستان اور سری لنکا بڑی حد تک ریس سے باہر ہو چکےہیں ، بانگلینڈ کے ہاتھوں بھارت کی شکست سے صورت حال خاصی اہمیت کی حامل ہوگئی ہے، اس میچ میں بھارت کی کار کردگی موضوع بحث بنی ہوئی ہے،آج منگل کو بنگلہ دیشی ٹیم بھارت کے خلاف اہم میچ کھیل رہی ہے،بنگلہ دیش کی شکست اسے بھی ریس سے باہر کردے گی ،کل بدھ کو انگلینڈ نیوزی لینڈ کامیچ پاکستان کی پوزیشن کو واضح کردے گا کہ جمعہ کو بنگلہ دیش کے خلاف جیتنا ہی مشن ہوگا ۔،اس وقت ایک سیٹ کے لئے متعدد امیدوار میدان میں ہیں اور ہر ایک کے لئے فتح ضروری ہے، پاکستان کی بنگلہ دیش کےخلاف فتح کی صورت میں کیویز خطرے میں ہونگے ،پاکستان اور کیویز کے اس صورت میں پوائنٹس برابر ہونگے ،ورلڈ کپ قوانین کے مطابق 2ٹیموں کے پوائنٹس ایک جیسے ہونے کی صورت میں پہلے رائونڈ کی مجموعی فتوحات کو پیمانہ بنایا جائے گا،پاکستان کو صرف تیسری کنڈیشن میں ایڈوانٹج ہوگا مگر اس سے قبل ہی نیٹ رن ریٹ پر فیصلہ ہوجائے گا،اس صورت میں پاکستان کے لئے نیٹ رن ریٹ ایشو نہیں بنے گا ۔افغانستان کے خلاف میچ میں پاکستان نے موقع گنوادیا،ویسے تو ٹیم میچ ہی گنوانے لگی تھی وہ تو آخر میں عماد وسیم،وہاب ریاض اور شاداب خان نے ذمہ دارانہ کردار اداکرکے پاکستان کی لاج رکھی اور عوام اور اپنے لئے پورا ہفتہ ورلڈ کپ میں زندہ رہنے کا موقع محفوظ کیا،فخر زمان،امام الحق ،حارث سہیل اور سرفراز نے جس طرح وکٹیں گنوائیں وہ افسوسناک بات تھی۔ٹیم کمبی نیشن مسلسل الارم دے رہا ہے،بنگلہ دیش کےخلاف خطرہ ہوسکتا ہے،چند ماہ قبل ایشیا کپ فائنل کی محرومی اسی ٹیم سے شکست کی وجہ سے ہوئی تھی۔پھر انگلینڈ کا میدان ہو، ورلڈ کپ کا معرکہ ہو تو 20 سال قبل کی پاکستان کی بنگلہ دیش کے ہاتھوں اپ سیٹ شکست یاد آتی ہے۔ اسی کامیابی پر بنگلہ دیش کو بعد میں فل ا سٹیٹس کا درجہ ملا تھا۔ دونوں ایشیائی ٹیمیں اپنا آخری میچ کھیلیں گی، بظاہر پاکستان کے لئے دوسری ٹیموں کی نسبت یہ آسان میچ ہے مگر یقین رکھیں کہ حریف ٹیم کسی طرح بھی آسانی دینے پر آمادہ نہیں ہو گی، معمولی سی غلطی کسی بھی نوعیت کا بڑا نقصان دے گی، ناک آؤٹ میچ ہے، دباؤ زیادہ ہو گا، ۔

ریکارڈ بک کو دیکھا جائے تو پاکستان اور بنگلہ دیش ورلڈ کپ میں ایک مرتبہ آمنے سامنے آئے جب 31 مئی 1999 کو ناٹنگھم میں گرین شرٹس کو 62 رنز کی شکست ہوئی۔ اب تک کھیلے گئے 36 میچوں میں سے ٹائیگرز صرف 5 میچ جیت سکے ،پاکستان نے 31 میچ میں فتح حاصل کی۔ 1999 کی شکست کے بعد سے 4 مارچ 2014 تک پاکستان نے مسلسل 25 ون ڈے میچ جیتے ، ورلڈ کپ 2015 کے بعد پاکستان نے بنگلہ دیش کا دورہ کیا اور تینوں میچ ہار کر پہلی مرتبہ باہمی سیریز کھو دی۔ گذشتہ سال 26 ستمبر کو ابوظہبی میں ایشیا کپ کے میچ میں بنگلہ دیش نے پھر پاکستان کو 37 رنز سے ہرا دیا۔ اس طرح تشویشناک امر یہ ہے کہ بنگلہ دیش گذشتہ چار سال سے پاکستان کے خلاف ناقابل شکست ہے۔ تمام چاروں میچ اس نے جیت رکھے ہیں۔