کینسر کے مریضوں کو علاج میں مدد فراہم کرینگے، مراد علی شاہ

July 02, 2019

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کینسر کے مریضوں کا علاج بہت زیادہ مہنگا ہوتا ہے اور نجی شعبے میں علاج کرانا غریب مریضوں کے استطاعت سے باہر ہے، لہٰذا ان کی حکومت سرکاری سطح پر کینسر کے علاج کے حوالے سے سہولتوں کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ویلفیئر اداروں کے طورپر چلنے والے اسپتالوں میں علاج و معالجے کے اخراجات کو سبسیڈائز بھی کرینگے ۔

انہوں نے یہ بات آج کینسر فائونڈیشن کے وفدجس کی سربراہی چیئرمین مقصود انصاری کررہے تھے سے باتیں کرتے ہوئے کہی ۔ وفد کے دیگر اراکین میں انجینئر حاجی ناظم اور سرجن عابد جمال شامل تھے ۔

وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو اور سیکریٹری صحت سعید اعوان نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔ وزیراعلیٰ سندھ کو اس موقع پر بتایا گیا کہ کراچی میں 40 ریڈی ایشن مشینوں کی تنصیب کی منظوری دی گئی ہے۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ کرن اسپتال میں کینسر کے مریض ریڈی ایشن کیلئے 2 ماہ کے انتظار پر ہوتے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت پی پی پی موڈ یعنی مخیر حضرات کے ذریعے ریڈی ایشن مشین خریدنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اس حوالے سے مددکرے گی تاکہ 12 لاکھ روپے خرچ والا علاج کینسر کے مریضوں کو سبسیڈائز کر کے 2 لاکھ روپے تک ہوجائے۔

وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ شعاعوں سے علاج کا خرچہ اسپتالوں میں 7000 روپے تک ہوتا ہے، جو سبسیڈائز کر کے 1000 تک کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بی ایم ٹی مشین کی تنصیب غریب مریضوں کے لیے بہت اچھا ہے جو زبردست سروس دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے جس طرح دل کے علاج کا بہتر کام کیا ہے، اس طرح کینسر کے مریضوں کیلئے بھی کرنا چاہتے ہیں ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے سیکریٹری صحت اور کینسر فائونڈیشن کے چیئرمین کو ہدایت دی کہ سیکریٹری فنانس کے ساتھ میٹنگ کر کے مالی مدد کو یقینی بنایا جائے۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم مالی مشکلات کا شکار ہیں لیکن انسانیت کی خدمت کیلئے بھرپور اقدامات کریں گے۔