چہرے پر جھائیوں کے نشان !

July 03, 2019

بیوٹی ٹپس

انہیں ختم کرنے کے لیےچند آزمودہ نسخے آزمائیں

چہرے پر جھائیاں پڑنے سے عموماً ،خواتین پریشان ہوجاتی ہیں۔لیکن خواتین یہ نہیں جانتی کہ کھانے پینے کا خیال نہ رکھنے کی وجہ سےیہ سارے مسائل جنم لیتے ہیں ۔ آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ چہرے پر جھائیاں کیو ں نمودار ہوتی ہیںاور آپ ا سے کیسے ختم کرسکتی ہیں ۔اس کی سب سے بڑی وجہ وٹامن ڈی بی اور آئرن کی کمی ہے ۔ صبح ناشتے سے قبل ایک گلاس نیم گرم پانی میں ایک عدد لیموں کا رس ملا کر پینے سے چہرے پر جھائیاں ختم ہو جاتی ہیں، رنگت نکھرتی اور معدہ ٹھیک کام کرتا ہے۔ سونف کو رات میں گرم پانی میں بھگو دیںاور نہار منہ شہد میںملا کر استعمال کریں۔اس سے چہرے پر جھائیاں ختم ہو جائیں گی۔ ہفتے میں ایک مرتبہ عرق گلاب میں پسا ہوا کافور ملا کر لگائیں۔ سنگترے کے چھلکوں کو سکھا کراس میں عرق گلاب اورلہسن شامل کر کے پیس لیں اور چہرے پر ملیں اس سے رنگ صاف اور جھائیاں ختم ہوتی ہیں۔ ایک عام سوال ہے کہ جھائیاں کیوں پڑتی ہیں؟ اگر چہرے کی مناسب دیکھ بھال نہ کی جائے تو میل کی باریک تہہ جلد پر جم جاتی ہے، جس سے جلدخراب ہوکر اپنی رونق کھو دیتی ہےاور چہرہ کھردرا ہو کر جھائیاں پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔ا س لیے جلد کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ کلینرنگ ملک سے 5منٹ تک روزانہ چہرے پر مساج کرکے روئی سے صاف کر یں۔ اس کا روزانہ استعمال جلد کو صاف شفاف کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ہلدی، لیموں اور خوبانی کے عروق بھی جلد کے لیےمفید ہیں۔ خوبانی جلدپر ایک جراثیم کش عمل رکھتی ہے یہ جلد کو بہت زیادہ موائسچرائز رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔جھائیاں ختم کرنے میں سبزیاں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ مولی کے دو ٹکڑے پیس کرا سے ایک چائے کا چمچہ دہی میں ملا کر چہرے پر لگائیں ۔ یہ چہرے کی تازگی اور جھائیوں کے لیےمفید ہے۔ جھائیاں دور کرنے کے لیے گھریلو اُبٹن کا استعمال بھی نہایت اہم ہے۔ مسور کی دال ،انڈے کا چھلکا اور سوکھے مالٹے کے چھلکے ہم وزن لے کر پیس لیں، پھر اس مرکب میں تھوڑا سا پانی ملا کر لیپ بنالیں، پھر اس کو چہرے پر لگائیں ۔ ہم یہاں آپ کو ایک اور اُبٹن کے بارے میں بتا رہے ہیں یہ بھی جھائیوںکے لیے خاص طور پر مفید ہے ۔ سب سے پہلےچنے کی دال دودھ میں بھگو کر ایک یا دو دن کے لئے رکھ دیں جب خشک ہو جائے تو اس کو پیس کر ابٹن کی طرح لگائیں۔ اس کے علاوہ مہینے میں ایک بار فیشل اور دو مرتبہ فیس پالیشنگ سے بھی جھائیوں سے نجات ممکن ہے۔