ہائی بلڈ پریشر کیسے کنٹرول میں رکھا جائے؟

July 04, 2019

آج کل گرمی کا دور دورہ ہے ، اچھے خاصے ٹھنڈے مزاج کے انسان کابھی پارہ ہائی ہو جاتاہے تو سوچیں جو لوگ ہائی بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا ہیں ان کو خود پر قابو پانے میں کتنی دقت پیش آتی ہوگی۔ ہائی بلڈ پریشر ایک خطرناک حالت ہے، خاص طور پرآپ کے دل کیلئے۔ امریکا میں ہر تین سے میں سے ایک اور دنیابھر میں ایک ارب سے زائد لوگ ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہیں۔

ماہرین کے مطابق ہائی بلڈ پریشر ویسے تو کسی بھی عمر میں ہوسکتاہے، مگر اس کا خطرہ 40برس کی عمر کے بعد تیزی سے بڑھ سکتاہے۔ آپ وقت کو پلٹا تونہیں سکتے لیکن بلڈ پریشر کو باقاعدگی سے چیک کرکے اسے کنٹرول میں رکھ سکتے ہیں۔ اب تو بلڈ پریشر چیک کرنے کا ڈیجیٹل آلہ بھی مل رہا ہے، جس کے ذریعے کوئی بھی بآسانی بلڈپریشر چیک کرسکتا ہے۔

ممکن ہے کہ کوئی شخص ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہو، لیکن اسے معلوم نہ ہو۔ بعض اوقات انسان بلڈ پریشر کو معمولی یا معمول کے مطابق سمجھ رہا ہوتاہے کیونکہ اسے اپنا آپ ٹھیک لگتا ہے لیکن وہ نہیں جانتا کہ ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہونے والے انسان کو کسی قسم کی جسمانی خرابی کا سامنا نہیں ہوتا۔ دراصل ہائی بلڈ پریشر کی کوئی علامت نہ ہونے کی وجہ سے اس کا پتہ نہیں چل پاتا، اس کا ادراک اس وقت ہوتاہے جب صحت کو نقصان پہنچنا شروع ہوتا ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ بہت سی ایسی چیزیں ہیں، جو آپ کے بلڈ پریشر کو کم یا نارمل رکھ سکتی ہیں یہاں تک کہ اس کے لیے آپ کو دوائیں کھانے کی بھی ضرورت نہیں پڑتی ۔

چہل قدمی اور ورزش کریں

اپنے بلڈ پریشر کا لیول کم رکھنے کیلئے ورزش سب سے بہترین چیز ہے۔ باقاعدگی سے ورزش کرنے سے آپ کا دل مضبوط ہوتاہے اور خون کو بہتر انداز میں پمپ کرنے لگتاہے، اس سے آپ کی شریانوں میں خون کا دبائو بھی کم ہونے لگتاہے۔ ہر ہفتے150منٹ کی معتدل ورزش جیسے کہ چہل قدمی کرنا یا 75منٹ تک دوڑنا،آپ کے بلڈ پریشر کو نارمل اور دل کی صحت کو بہتر کرتاہے۔ کچھ نہیں کرسکتے تو روزانہ صرف 30منٹ چہل قدمی کرلیں، ایسا کرنے سے بلڈ پریشر کو معمول پر رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

نمک کا استعمال کم کریں

پراسیسڈ یا پہلے سے تیارشدہ غذائوں کی وجہ سے دنیا بھر میں نمک کا استعمال بڑھتا جارہاہے۔ اسی وجہ سے فوڈ انڈسٹری میں نمک کے کم استعمال کی آگاہی اور فلاح عامہ کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں ۔ بہت سے مطالعوں سے پتہ چلاہے کہ ہائی بلڈ پریشر اور سوڈیم یعنی نمک کا گہر اتعلق ہے۔ اگرآپ ہائی بلڈ پریشر کا شکا رہیں تواپنی غذامیں نمک کا استعمال کم کرکے مشاہدہ کریں، آپ کو فرق صاف نظر آئے گا۔ ساتھ ہی پراسیسڈ غذائوں کی جگہ تازہ غذائوں اور نمک کی جگہ ہرب اور مسالوں کے استعمال سے بھی افاقہ ہوگا۔

پوٹاشیم والی غذائوں کا استعمال

پوٹاشیم ایک اہم منرل ہے، جو آپ کے جسم میں سوڈیم یعنی نمک کو زائل کرتاہے اور شریانوں میںخون کے دبائو کو سہل بناتاہے۔ آج کے دور کی پراسیسڈ غذائوں نے نمک کے استعمال کو زیادہ اورپوٹاشیم کے استعما ل کو کم کردیاہے۔ ان دونوں کو متوازن رکھنے کیلئے آپ کو اپنی ڈائٹ میں پوٹاشیم والی غذائوں کا استعمال بڑھانا ہوگا اور پراسیسڈ کے بجائے تازہ کھانوں اور پھلوں جیسے کہ تربوز، کیلا، ایوا کاڈو، نارنگی، چیکو وغیرہ کو شامل کرنا ہوگا۔ ڈیری مصنوعات جیسے کہ دودھ اور دہی وغیرہ، ٹونا اور سامن مچھلی ، خشک میوہ جات اور پھلیاں بھی پوٹاشیم کے حصول کا عمدہ ذریعہ ہیں۔

وزن میں کمی لائیں

موٹا پا کئی بیماریوں کی وجہ بن جاتاہے، جن میں سے ایک ہائی بلڈ پریشر بھی ہے۔ وزن میں ہر ایک کلو گرام کی کمی سے بلڈ پریشر کی سطح نیچے لانے میں مدد مل سکتی ہے۔ ا س کیلئے چکنائی والی غذائوں سے پرہیز کریں اور چکن، مچھلی، تازہ پھل ، سبزیوں اور ریشے دار غذائوں کا استعمال زیادہ کریں۔

ذہنی دباؤ سے کیسے نمٹیں

بلڈ پریشر میں اضافے کی ایک وجہ ذہنی دباؤ بھی ہوتا ہے۔ اگر آپ دائمی ذہنی دباؤ میں مبتلا ہیں تو ا س کامطلب ہے کہ آپ دیگر عادات جیسے سگریٹ نوشی یا غیر صحت بخش غذائیں کھانے وغیرہ میں مبتلا ہیں۔ ان چیزوں سے دوری اور ذہنی دباؤ پر قابو پانے سے آپ اپنے بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھ سکتے ہیں۔