الطافِ صحافت...

July 14, 2019

مرتّبہ:ڈاکٹر طاہر مسعود

صفحات: 534،قیمت: 1600 روپے

ناشر:قرطاس، فلیٹ نمبراے-15،گلشن امین ٹاور، گلستانِ جوہر،کراچی

کسی زمانے میں صحافت مشن یا مقصد اور تبلیغ ہوا کرتی تھی۔ ایساجب تھا، تب مولانا محمّد علی جوہرؔ، مولاناظفرؔ علی خان، مولانا حسرت ؔموہانی، مولانا عبدالمجید سالکؔ جیسے نابغۂ روزگار اپنے قدم اور قلم سے صحافت جیسے اہم ترین شعبۂ زندگی کو مزید وقار اور اعتبار بخش رہے تھے۔ یہ متذکرہ بالا افراد ہی کے نقشِ قدم تھے کہ جن کی پیروی کرتے ہوئے کچھ اور صحافیوں نے بھی اُردو صحافت کو استحکام عطا کیا۔ ان ہی نام وَر صحافیوں میں سے ایک الطاف حسن قریشی بھی ہیں، جنہوں نے ’’اُردو ڈائجسٹ‘‘ کے ذریعے کئی نسلوں کے اَذہان و قلوب کو نہ صرف متاثر کیا، بلکہ اُن لوگوں کو اظہار کی ایسی طاقت بھی عطا کی کہ آج کی دُنیائے صحافت کے بہت سے دمکتے ستارے کسی نہ کسی طرح اُن ہی کے مرہونِ منّت قرار دیے جا سکتے ہیں۔ الطاف حسن قریشی کو بلاشبہ صحافت کے ایک دبستان سے تعبیر کیا جا سکتا ہے۔ اُن کے افکار سے اختلاف کرنے والے تو تلاش کیے جا سکتے ہیں، مگر کردار سے اختلاف کرنے والے شاید ڈھونڈے سے بھی نہ ملیں۔ کتنی ہی حکومتوں کے عروج و زوال کے شاہد اور سماج کے نبّاض اس غیر معمولی صحافی کی زندگی کے بہت سے رنگ اور نشیب و فراز کو صاحبِ کتاب نے ’’الطافِ صحافت‘‘میں بہت مہارت اور چابک دستی سے سمو دیا ہے۔ صحافت، سیاست اور ادب سے شغف رکھنے والوں کے لیے اس کتاب میں بہت کچھ موجود ہے۔