’’سندھ میں گرینڈ آپریشن‘‘ 15روز میں 4 ہزار سے زائد ملزمان گرفتار

July 14, 2019

آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام کی ہدایت پر سندھ پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور امن و امان کی فضاء کو بحال رکھنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے۔ سندھ بھر میں پولیس کی جانب سے ڈاکوئوں، روپوش، اشتہاری ملزمان و جرائم پیشہ عناصر کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا۔ کراچی، حیدرآباد اور سکھر ریجن میں ایڈیشنل آئی جیز کی جانب سے بھی تمام اضلاع کے ایس ایس پیز کو ہدایات دی گئی ہیں کہ روپوش و اشتہاری ملزمان کی سو فیصد گرفتاری کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ ایڈیشنل آئی جی سکھر ریجن، ڈاکٹر جمیل احمد کی جانب سے سکھر، خیرپور، گھوٹکی،کشمور،قمبر،شہدادکوٹ، لاڑکانہ، شکارپور، جیکب آباد کے پولیس افسران کو واضح طو رپر یہ ہدایات دی گئی ہیں کہ امن و امان کی فضاء کو بحال رکھنے کے ساتھ ساتھ تمام تھانوں کومطلوب روپوش و اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنایا جائے، ان احکامات کے بعد 15دن کے دوران سندھ بھر سے مجموعی طور پر 4758 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس دوران سندھ کے تمام اضلاع میں ضلع کشمور پولیس کی کارکردگی پہلے نمبر پر رہی ہے۔ کشمور پولیس نے 937 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ آئی جی سندھ کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق 15دن میں ملزمان کی گرفتاریوں کے حوالے سے لاڑکانہ رینج پہلے نمبر پر ہے کیونکہ لاڑکانہ رینج کے ضلع کشمور کی پولیس نے سب سے زیادہ 937 ملزمان کو گرفتار کرکے ریکارڈ قائم کیا ہے ۔ آئی جی سندھ کی جانب سے ڈی آئی جی لاڑکانہ عرفان بلوچ اور ایس ایس پی کشمور ،سید اسد رضا شاہ کے لئے ایک لاکھ روپے کا اعلان کیا گیا ہے۔

آئی جی سندھ کی جانب سے جاری کی جانے والی فہرست کے مطابق کشمور میں937، سکھر میں 340، لاڑکانہ میں 530، جیکب آباد میں 288، ایسٹ میں 420، شکارپور میں 62، گھوٹکی میں 372، خیرپور میں 146، ملیر میں 491، قمبر میں175، سانگھڑ میں 128، بدین میں 145، حیدرآباد میں 65، نوشہروفیروز میں 139، ایس بی آباد میں 128، جام شورو میں 81، کورنگی میں 133، ویسٹ میں 108، دادو میں 70 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ کشمور پولیس نے اس سے قبل بھی بڑی کامیابی حاصل کی تھی اور روپوش و اشتہاری ملزمان کی گرفتاری میں پہلا نمبر کشمور پولیس کا ہی آیا تھا۔ صرف جنوری کے مہینے میں ضلع کشمور میں523 روپوش اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنایا گیا ہے اور متعدد کریک ڈائون کرتے ہوئے رینج کے تمام اضلاع میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی اور اب 15دن کے دوران دوبارہ کشمور پولیس نے پہلے نمبر پر رہی ۔

اس سلسلے میں ایس ایس پی کشمور سید اسد رضا شاہ نے جنگ کو بتایا ہے کہ آئی جی سندھ سید کلیم امام اور ایڈیشنل آئی جی سکھر ریجن، ڈاکٹر جمیل احمد کی جانب سے ملنے والے احکامات کی روشنی میں ضلع بھر میں جرائم پیشہ عناصر کی 100فیصد گرفتاری کو یقینی بنانے کے لئے خصوصی طور پر ٹیمیں تشکیل دی گئیں، جدید ٹیکنالوجی کی مدد سےجرائم پیشہ افراد کا سراغ لگایا گیا اور ان کی گرفتاری کو یقینی بنانے کے لئے کارروائیاں کی گئیں۔ کندھ کوٹ ، کشمور و واحد ضلع ہے جس نے رینج میں روپوش اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کویقینی بنانے کے لئے جو کریک ڈائون کئے ہیں ان کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ اس دوران بڑی تعداد میں اشتہاری اور روپوش ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ضلع بھر میں، تمام تھانہ انچارجز اور پولیس افسران کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ اپنے تھانوں کی حدود میں روپوش اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنائیں۔ اس حوالے سے تما م تر صلاحیتیں اور وسائل بروئے کار لائے جائیں، فرائض میں غفلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ ڈاکوئوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کچے کے جنگلات میں آپریشن کے ساتھ ساتھ پولیس کی کوشش ہے کہ کچے کے راستوں کو مکمل طور پر محفوظ بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے اس حوالے سے کو ئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی۔ڈاکوئوں اور جرائم پیشہ عناصر، منشیات فروشوں ، سماجی برائیوں میں ملوث افراد کے خلاف بھرپور کریک ڈائون کئے جارہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جب سے پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرکے روپوش و اشتہاری ملزمان کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا گیا ہے، اس کے بعد سے روپوش و اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنانے میں کافی مدد مل رہی ہے۔ کوئی بھی ملزم پکڑا جاتا ہے تو اس کی فنگر پرنٹ سے نشاندہی ہوجاتی ہے کہ یہ کون کون سے تھانوں کو کن جرائم میں مطلوب ہے۔

جدید ٹیکنالوجی پولیس میں متعارف کرائے جانے کے بعد روپوش و اشتہاری ملزمان کے خلاف مسلسل گھیرا تنگ ہورہا ہے۔ موبائل فونز ٹیکنالوجزکے استعمال سے بھی پولیس کو بہت زیادہ مدد مل رہی ہے اور موبائل فون کی لوکیشن کو ٹریس کرکے وہ روپوش و اشتہاری ملزم یا پولیس کو مطلوب کسی بھی ملزم تک پہنچ کر اسے گرفتار کرلیتے ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی کے آنے کے بعد اب جرائم پیشہ عناصر نے بھی اپنا طریقہ واردات تبدیل کیا ہے، وہ مختلف مقامات سے موبائل فون پر بات کرتے ہیں تاکہ ان کی درست لوکیشن پولیس کو معلوم نہیں ہوسکے لیکن پولیس بھی اس حوالے سے مکمل طو رپر متحرک ہے اور اس ٹیکنالوجی کے ذریعے بڑی حد تک پولیس کو کامیابیاں حاصل ہورہی ہیں۔ پولیس کو مطلوب ملزمان کی گرفتاری کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بھی کیا جارہا ہے تاکہ مطلوب ملزمان کی 100 فیصد گرفتاری کو یقینی بنایا جاسکے۔