جمہوریت کے گرد منڈلاتے خطرات،شہید بھٹو فائونڈیشن کا سیمینار

July 19, 2019

اسلام آباد ( ایوب ناصر، خصوصی نامہ نگار )پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے سیکرٹری جنرل فرحت اللہ بابر کا کہنا ہے کہ جمہوریت کو ایک خاص ذہنیت سے خطرہ ہے جو لوگوں کی سوچ کو دبانا چاہتی ہے 2006 میں دو سیاسی جماعتوں کے درمیان ہونیوالے چارٹر آف ڈیموکریسی سے جمہوریت کو کسی حد تک تحفظ ملا تھا، نیشنل پریس کلب میں شہید بھٹو فائونڈیشن کے زیراہتمام ’’جمہوریت کے گرد منڈلاتے خطرات ‘‘ کےزیر عنوان سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ جمہوریت کو بچانے کیلئے عدم تشدد پر مبنی مزاحمت کی ضرورت ہے جمہوریت کیلئے ہر شہری کو کم از کم آواز ضرور بلند کرنی چاہئے، آج بھی سیاسی جماعتوں کے مابین ایک چارٹر آف ڈیموکریسی کی اشد ضرورت ہے ،انہوں نے کہاکہ مخصوص ما ئنڈ سیٹ نے ایک منتخب وزیر اعظم کو پھانسی پر چڑھا دیا ،دوسرے کو جلا وطن کر دیا گیا مگر پاکستان کو دولخت کرنیوالے یحییٰ خان کو سرکاری اعزا ز کیساتھ دفنایہ گیا، غداری مقدمہ میں ملوث ملزم کو خاص ہسپتال میں پنا دیدی گئی، آج بھی ایک وزیر اعظم کو گرفتار کر لیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اگر کسی ادارے کو خوش کرنے کیلئے پانچ ہزار ایکڑ زمین دی ہے تو اسکی وہ بھی مزاحمت کرتے ہیں،سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ پاکستان ایک وفاق ہے مگر عملاً ون یونٹ ہے، بھٹو شہید کے بعد کبھی بھی انتقال اقتدار نہیں ہوا ہمیشہ شراکت اقتدار ہوا ہے ،آئین کا حلف اٹھانے والے جج جرنیل اور سیاسی رہنما پاسداری نہیں کرتے عدلیہ میں بھی انہیں ایسے جج چاہئے قاضی فائز اور شوکت عزیز صدیقی انکو پسندنہیں، ادارے ریاست کیلئے نہیں، ریاست اداروں کیلئے ہے،جنرل ضیا الحق نے رشوت عام کر دی اور جنرل مشرف نے اسکی آبیار ی کی یوں تو امریکہ ،برطانیہ کیخلاف بات کرتے ہیں مگر ریٹائرڈ ہو کر وہی منصوبے چلاتے ہیں، سب کو منتخب اداروں کا ماتحت ہونا چاہے، سیاسی جماعتوں کو بھی کمپرومائزسے گریز کرنا چاہئے۔