سول اسپتال کراچی میں کتے کے کاٹے کا انجکشن ختم

July 19, 2019

صوبے کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال، سول اسپتال کراچی میںکتے کے کاٹے کے علاج کی ویکسین ختم ہو گئی ہے۔ جس کے باعث مریضوںکو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور وہ علاج کے لئے نجی اسپتالوں سے رجوع کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

سول اسپتال کراچی میںجمعہ کو سگ گزیدگی سے متاثرہ درجنوں مریضوں کی حالت اس وقت غیر ہوگئی، جب انہیںبتایا گیا کہ اسپتال میں ویکسین ختم ہو گئی ہے۔

اس موقع پر مریض اسپتال کے اے ایم ایس، او پی ڈی، ڈاکٹر ظہور احمد شیخ کے دفتر کے باہر جمع ہو گئے، جس پر اے ایم ایس نے مریضوںسے کہا کہ انہوںنے ایم ایس کو آگاہ کر دیا ہے اور مریضوںکو اسپتال کے سربراہ کے دفتر کے باہر بھیج دیا۔

مریضوں کا کہنا تھا کہ ایک طرف حکومت کتوں کے خاتمے کےلئے اقدامات نہیںکر رہی، دوسری طرف اب علاج کی ویکسین بھی ختم ہوگئی ہے وہ علاج کے لئے کہاں جائیں؟

واضح رہے کہ رواںسال اب تک سگ گزیدگی سے 12 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ ہزاروں کیسز رپورٹ ہو ئے ہیں۔ دو روز قبل بھی جناح اسپتال میںسانگھڑ کی رہائشی پچاس سالہ خاتون کتے کے کاٹے کے باعث انتقال کر گئی تھی۔

یہاںیہ امر قابل ذکر ہے کہ کتے کے کاٹے کا علاج کراچی میںصرف جناح اسپتال، سول اسپتال اور انڈس اسپتال میں ہور ہا ہے۔ ان حالات میںسب سے بڑے سرکاری اسپتال میں ویکسین ختم ہوجانا اسپتال انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

اس سلسلے میں سول اسپتال کراچی کےمیڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر خادم حسین قریشی کا کہنا تھا کہ ویکسین واقعی ختم ہو گئی ہے، جس کا انہیںعلم ہوا تھا، انہوں نے اپنے فنڈز میںسے پیسے دے دیئے ہیں، اگلے ہفتے ویکسین آجائے گی۔

ماہرین صحت کے مطابق ا گر کسی کو عام کتا بھی کاٹ لے تو اسے چاہیے کہ زخم کو جلد از جلد صابن اور پانی سے 8 سے10 منٹ تک دھوئے اورپھر اسی وقت اینٹی ٹیٹنس انجیکشن لگوایا جائے اور مکمل علاج کرایا جائے۔

اب اس کا علاج بہت آسان ہے جدیداور موثر ویکسین استعمال کی جارہی ہے یہ چار انجیکشن کا کورس ہے جو کتے کے کاٹنے کے پہلے دن، تیسرے دن، ساتویں دن اور اٹھائیسویں دن لگایا جاتا ہے اگر یہ انجیکشن نہ لگوائے جائیں اور مرض سرائیت کر جائے تو اس سے 100فیصد موت واقع ہو جاتی ہے۔

ایسے افراد جنہیںکتا کاٹ لے انہیںچاہیے کہ وہ ٹوٹکے نہ استعمال کریں زخم پر نمک اور لال مرچ چھڑک کر دھاگے باندھنے سے انفیکشن ہو سکتا ہے۔