’جے شری رام‘ بھارتی مسلمانوں کیلئے موت کا پیغام

July 20, 2019

بھارت میں ہندو مذہبی نعرہ ’جے شری رام‘ مسلمانوں کیلئے موت کا پیغام بن گیا۔

بھارت کے صوبے مہاراشٹر کے ایک مشہور تاریخی شہر اورنگ آباد میں ہندو انتہا پسندوں نے ایک ہوٹل میں کام کرنے والےعمران اسمٰعیل پٹیل نامی مسلمان پر تشدد کیا۔

Your browser doesnt support HTML5 video.


عمران کے مطابق جمعے کے دن جب وہ ہوٹل سے گھر واپس جا رہا تھا تو دس لوگوں پر مشتمل ایک گروہ نے اس پر حملہ کیا۔

عمران اسمعٰیل کا مزید کہنا تھا کہ ہندو انتہا پسند وں نے اس کو ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کوکہا۔ نعرہ نہ لگانے کی صورت میں ہندو گروہ نے اس پر بہت زیادہ تشدد کیا۔ شور شرابے کےبعد علاقہ مکینوں نے بچایا۔

بھارتی پولیس نے اس کیس کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

اس سے قبل ریاست جھارکھنڈ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں ایک سہمے ہوئے مسلمان کو بجلی کے کھمبے کے ساتھ بندھے ہوئےمشتعل ہندو ہجوم کے ہاتھوں مار کھاتے دکھایا گیا۔

ویڈیو میں 24 سالہ تبریز انصاری اپنی جان کے لیے بھیک مانگ رہا تھا جبکہ اس کے چہرے پر آنسو اور خون بہتا نظر آ رہا تھا۔ تبریز انصاری کے قتل کے خلاف بھارت میں مسلمان اقلیتوں نے بہت سے مظاہرے اور احتجاج بھی کیے تھے مگر اس واقعے کے بعد قتل و غارت کم ہونے کے بجائے مزید بڑھتا گیا۔

بھارت میں مسلمان اقلیتوں کا قتل و غارت عام ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے پہلے دور حکومت میں اقلیتوں کے خلاف گاؤ رکشک کے نام پر تشدد کے واقعات ہوتے تھے۔ اب مودی کے دوسرے دور میں ’جے شری رام ‘ بھارتی مسلمانوں کے لیے موت کی وجہ بن گئی ہے ۔

’جے شری رام‘ ہندو مذہب کا ایک نعرہ ہے۔ ہندو برادری کے مطابق وہ اپنی ہر خوشی، غم، پریشانی اور دکھ میں جب اپنے خدا کو یاد کرتے ہیں تو اس وقت ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگاتے ہیں اور بھارت کے کئی علاقوں میں ہندو دیوتا ’ رام ‘ کا نام اکثر ایک دوسرے سے ملتے یا بغل گیر ہوتے وقت بھی مثبت انداز میں استعمال ہوتا ہے۔

بھارت میں کئی لوگ پریشان ہیں کہ یہ حملے اور قتل ایسے دیوتا کے نام پر کیے جا رہے ہیں جنہیں کروڑوں لوگ ان کی عدل پسندی اور سخاوت کی صفات کی وجہ سے پوجتے ہیں۔