حکومت کے اخراجات، کابینہ کی تنخواہیں کم کی گئیں: عبدالحفیظ شیخ

September 15, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

مشیرِ خزانہ عبدالحفیظ شیخ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے

مشیرِ خزانہ عبدالحفیظ شیخ کہتے ہیں کہ معیشت کو بحران سے نکال کر استحکام کی طرف لے جانے کےلیے کافی اقدامات کرنے پڑے، سول حکومت کے اخراجات کو کم کیا گیا، کابینہ کی تنخواہیں بھی کم کی گئیں۔

اسلام آباد میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین شبر زیدی اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ کوشش ہے کہ ٹیکس اور ریوینو جمع کریں، باہر کی دنیا پر انحصار کم کریں۔

یہ بھی پڑھیئے: حفیظ شیخ نے قرضوں میں اضافے پر تنقید مسترد کر دی

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 2 ماہ میں 580 ارب کے ٹیکسز جمع ہوئے، پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں ٹیکس جمع کرنے میں 15 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس فائلرز کی تعداد میں 6 لاکھ افراد کا اضافہ ہوا۔

عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ نئے نظام میں فوری طور پر ری فنڈ ہوں گے اور سو فیصد ہوں گے، ہرماہ کی 16 تاریخ کو مکمل طور پر سو فیصد ری فنڈ مل جائے گا، یہ نظام 23 اگست سے شروع ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 10 نئی کمپنیوں کو فاسٹ ٹریک پر پرائیوٹائز کریں گے، 20 کمپنیوں کی فاسٹ ٹریک انداز میں ری اسٹرکچرنگ ہو گی، نیشنل بینک اور اسٹیٹ لائف کو بھی پرائیوٹائزیشن کی جانب لانے کا سوچا جا سکتا ہے۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ جولائی میں حکومت کا خسارہ 2070 ارب روپے تھا، ترقی کا ہدف نہ صرف حاصل کر لیں گے بلکہ اس سے بہت آگے بھی جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کوئی سپلیمنٹری گرانٹ منظور نہیں کر رہے، اسٹیٹ بینک سے قرض نہیں لے رہے، ایکس چینج ریٹ مستحکم ہے، اسٹاک مارکیٹ میں بھی استحکام ہے۔

عبدالحفیظ شیخ نے مزید کہا کہ اچھے انداز میں آہستہ آہستہ اپنی منزل کی طرف جا رہے ہیں،ہمارا بنیادی مقصد کاروبار میں آسانی پیدا کرنا ہے، ایکسپورٹرز کو زبردست مراعات دی ہیں۔

مشیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ گیس، بجلی اور قرضوں میں بزنس مین کو سبسڈی دے رہے ہیں،حکومت سے زیادہ اہم بزنس مین ہے،معیشت کو بزنس مین کو چلانا ہے، ہمارا کام ان کی مدد کرنا ہے۔