ہمارے دروازے کھلے ہیں، طالبان کا ٹرمپ کو پیغام

September 18, 2019

طالبان نےٹرمپ کو پیغام دیا ہے کہ اگر مستقبل میں امریکی صدر امن مذاکرات کو دوبارہ بحال کرنا چاہتے ہیں تو ان کے ’دروازے کھلے ہیں۔‘

برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں طالبان کے مرکزی مذاکرت کار شیر محمد عباس ستانکزئی نے اس بات پر زور دیا کہ مذاکرات ’افغانستان میں امن کے لیے واحد راستہ‘ ہیں۔

عباس ستانکزئی کا یہ بیان صدر ٹرمپ کی جانب سے مذاکرت 'منسوخ کیے جانے کے ایک ہفتے بعد سامنے آیا ہے۔

واضح رہے رواں ماہ چھ ستمبر کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے ایک حملے میں ایک امریکی فوجی سمیت 11 دیگر افراد ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد صدر ٹرمپ نے مذاکرت منسوخ کر دیے تھے اور کہا تھا کہ اگر طالبان مذاکرات کے دوران جنگ بندی نہیں کر سکتے تو 'شاید ان میں بامقصد معاہدے کی صلاحیت ہی موجود نہیں۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے حالیہ بیان میں طالبان حملوں کی مذمت کرتے ہوئےکہا کہ طالبان کو 'امن کے لیے حقیقی وابستگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔

تاہم اب طالبان نے امریکا کے ان خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہےکہ طالبان نے کچھ غلط نہیں کیا ہے۔

عباس ستانکزئی کا کہنا تھا کہ امریکا نے ہزاروں طالبان کو ہلاک کیا ہے لیکن اگر کسی ایک امریکی فوجی کی بھی ہلاکت ہو جاتی ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ ایسا ردعمل ظاہر کریں کیونکہ دونوں طرف سے کوئی جنگ بندی نہیں کی گئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'مذاکرت کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں 'ہم امید کرتے ہیں کہ دوسرا فریق بھی مذاکرات سے متعلق اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے گا۔

واضح رہے کہ امریکا اور طالبان 18 سالہ تنازعے کو حل کرنے کے لیے ایک معاہدے کے قریب پہنچ گئے تھے، ٹرمپ نے آٹھ ستمبر کوسینئر طالبان رہنماؤں اور افغان صدر اشرف غنی کو کیمپ ڈیوڈ میں ملاقات کی دعوت بھی دی تھی۔