شادی ہال قائم کرنے کے خلاف کیس‘ ریکارڈ طلب

September 20, 2019

پشاور(نیوزرپورٹر)پشاور ہائی کورٹ نے گنجان آباد علاقے میں شادی ہال قائم کرنے کے خلاف کیس میں میونسپل کارپوریشن کو مہلت دیتے ہوئے مکمل ریکارڈ طلب کرلیا، گزشتہ روز کیس کی سماعت ہائی کورٹ کے جسٹس روح الامین اور جسٹس محمد ابراہیم خان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی، اہلیان مرشد آباد کوہاٹ روڈ کیجانب سے فرمان اللہ سیلاب ایڈوکیٹ کی وساطت سے رٹ پٹیشن ہائی کورٹ میں دائرکی گئی تھی جس میں ڈی سی پشاور، ایڈمنسٹریشن میونسپل کارپوریشن ، ناظم اعلی وغیرہ کو فریق بنایا گیا، درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ آبادی کی بیچ میں شادی ہال بنایاگیا ہے جہاں شورشرابے اور میوزک کی وجہ سے مکینوں کو سخت پریشانی کاسامنا ہے جبکہ متعلقہ علاقے میں بچوں کی پڑھائی بھی متاثرہورہی ہے، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ شادی ہال بنانے کیلئے باقاعدہ قانون سازی ہونی چاہیے کہ کس جگہ پر شادی ہال بناناچاہیے جہاں باقاعدہ پارکنگ کی سہولت بھی موجود ہو۔ اس موقع پر شادی ہال کے مالک کے وکیل اورمیونسپل کارپوریشن کے نمائندے بھی عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے عدالت سے نقشہ سمیت دیگر ریکارڈجمع کرانے کیلئے مہلت مانگی، عدالت نے میونسپل کارپوریشن کو ریکارڈ پیش کرنے کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت26ستمبر تک کیلئے ملتوی کردی۔