طلبہ کو منی لانڈرنگ کیلئے استعمال کرنے میں اضافہ

September 21, 2019

لندن ( جنگ نیوز) پیسے کی کمی کے شکار طلبہ کو متنبہ کیا گیا ہے کہ کرمنلز انہیں منی لانڈرنگ کیلئے ریکروٹ کرسکتے ہیں ۔ بارکلیز نے کہا کہ اس کے اعداد و شمار کے مطابق 21 سال سے کم عمر 31 فیصد نوجوانوں کو منی لاندرنگ کے لیے استعمال کیا گیا ۔ بارکلیز کا کہنا ہے کہ لوگوں سے فراڈیئے یہ کہہ سکتےہیں کہ وہ ان کے اکائونٹس سے پیسے نکال کر کہیں اور منتقل کر دیں اور اس میں سے کچھ رقم اپنے پاس رکھ لیں۔ اس طرح کے کام کرنے والے لوگوں کو یہ احساس نہیں ہوتا کہ وہ منی لانڈرنگ میں ملوث ہو رہے ہیں جو کہ ایک جرم ہے۔ بارکلیز کےڈیٹامیں بتایا گیا کہ 2016اور 2018 کےدرمیان 21 سال سے کم عمر طلبہ کر منی لانڈرنگ کے لئے خچر کے طور پر استعمال کرنے کا تناسب دگنا ہو گیا۔ بارکلیز کا کہنا ہے کہ کرمنلز بجٹس میں مشکلات سے دوچار طلبہ کو آسان پیسے کا وعدہ کرنے منی لانڈرنگ کے جال میں پھانس سکتے ہیں اس لیے انہیں چوکنا رہنے کی ضرورت ہے ۔بارکلیز میں ڈیجیٹل سیفٹی ہیڈ راس مارٹن نے کہا کہ ہم یہ جانتے ہیں کہ کرمنل گینگز بے رحمی کے ساتھ برطانیہ بھر کے کیمپسز میں بجٹس میں مشکلات سے دوچار طلبہ کو ریکروٹ کرنے کے لئے سرگرم ہیں جس کی وجہ سے ہم یہ تشویش ناک صورت حال دیکھ رہے ہیں کہ منی لانڈرنگ میں خچر کے طور پر استعمال ہونے والے طلبہ کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ بارکلیز نے کہا کہ تمام طلبہ کو ان خطرات کے بارے ہوشیار اور آگاہ رہنا چاہیے اور اگر وہ کسی خطرے کو دیکھیں تو اس کی نشاندہی کریں۔