اسامہ بن لادن کا خاندان امیر ترین کیسے بنا ؟

September 21, 2019

القائدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کے خاندان کا شمار دنیا کے امیر ترین خاندانوں میں ہوتا ہے۔ اسامہ کے والد سعودی عرب میں7 ارب ڈالر کے مالک تھے۔

یہ بھی پڑھیے: حمزہ بن لادن کون تھا؟

اسامہ بن لادن کے خاندان کا ذرائع آمدن کیا تھا؟

معروف بین الاقوامی جریدے فوربز کے 2009 کی ایک رپورٹ کے مطابق سودی عرب کے امیر ترین خاندانوں میں اسامہ بن لادن کے خاندان کا پانچواںنمبر تھا۔

اسامہ بن لادن کے والد محمد بن عواد بن لادن ایک ارب پتی سعودی کاروباری شخصیت تھے جن کا تعلق تعمیرات کی صنعت کے شعبے سے تھا۔

اسامہ بن لادن کے والد اور بن لادن خاندان کے سربراہ نے 19 سال کی عمر میں غربت سے تنگ آکر روزگار کے لیے ایک ہزار کلومیٹر کا سفر طے کر کے سعودی عرب منتقل ہوگئے۔

قریباً چارعشروں پر محیط سفر میں یہ خاندان غربت کے اندھیروں سے نکل کرمملکت کے شاہی خاندان، دنیا کے امیر ترین بزنس ٹائیکونز میں شامل ہوگیا۔

دنیا کے غریب ترین خطے یمن سے ہجرت کر کے سعودی عرب آنے والے اس خاندان کے سربراہ نے ’بن لادن گروپ ‘ کی بنیاد رکھی۔

1950 کی دہائی میں اسامہ کے والد نے سعودی شاہی خاندان کے لیے ایک عمارت اپنی رہنمائی میں بنوائی جو بن لادن کا سعودی شاہی خاندان کے حلقوںسے گہرے تعلق کا سبب بھی بنا۔

بن لادن گروپ نے ترقی کی اور تعمیرات سے آگے بڑھ کر غیر ملکی سرمایہ کاری بھی شروع کر دی۔ یہ سعودی مملکت کا پہلا غیر شاہی خاندان ہے جس نے اپنے ذاتی جہاز اڑائے۔

اسامہ بن لادن کے پاس کتنی دولت تھی؟

1967 میں اسامہ بن لادن کی وفات کے وقت اُن کا گروپ حیرت انگیز طور پر 5 ملین ڈالر کی رقم حاصل کرنے میں کامیاب رہا ۔

یہ بھی پڑھیے: اسامہ کی نجی زندگی سے متعلق ویڈیوز پہلی بار منظر عام پر آگئیں

اس حساب سے اگر دیکھا جائے تو اسامہ بن لادن اور اُن کے بھائیوں کو 25 سے 30 ملین ڈالر وراثت میں ملے۔

وراثت میں ملنے والی رقم کو اسامہ بن لادن نے کاروبار میں لگایا۔ اسامہ کے کاروبار میں متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں سیمنٹ وغیرہ کی فیکٹریاں شامل ہیں۔