بیک لاک کچرے کو ایک ماہ میں ٹھکانے لگانے کا عزم

September 21, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

بیک لاک کچرے کو ایک ماہ میں ٹھکانے لگانے کا عزم

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی کے بیک لاک کچرے کو ایک ماہ کے اندر ٹھکانے لگانے کا عزم کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوشش ہوگی اس ڈیڈلاک کو ختم کریں، وفاقی حکومت کی مہم میں 13 ہزار ٹن کچرا اٹھایا گیا جبکہ شہر میں روزانہ کی بنیاد پر 12 ہزار ٹن کچرا ہوتا ہے، وفاقی حکومت کو کہا ہے کہ ہمیں کام کرنے دیں، غلطی کی تو تسلیم کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے: بڑے پیمانے پر ’’کلین مائی کراچی‘‘مہم

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچرا اٹھانا ڈی ایم سیز کا کام ہے، 2013ء میں جب 13 ہزار ٹن کچرا پیدا ہوتا تھا تو ہم نے ایکشن لیا، کیوں کہ اس میں سے بھی صرف 4 ہزار ٹن اٹھتا تھا، یہ کچرا بجلی اور کھاد بنانے کا را مٹیریل ہے، اس وجہ سے ہم نے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ (ایس ایس ڈبلیو ایم) بنائی۔

ایس ایس ڈبلیو ایم اے نے ساؤتھ میں روڈ واش کرنا شروع کیا، اس پر کچھ لوگوں کو اعتراض ہوا، واٹر کمیشن بنا، جس کو لوگوں نے درخواستیں دینا شروع کیں اور ایس ایس ڈبلیو ایم اے پر انگلیاں اٹھنا شروع ہوئیں، ہم نے واٹر کمیشن کی ہدایت پر ٹھیکے دار کی رقم روک دی یوں صفائی کا کام متاثر ہونا شروع ہوا۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اس دوران انتخابات آئے، میں دوبارہ وزیراعلیٰ بنا، کچرا اٹھانے کا کام بھی سست ہوگیا، علی زیدی صاحب آئے اور کہا کہ وہ کچرا اٹھائیں گے، میں نے کہا وفاقی حکومت ہمیں وسائل نہیں دے رہی، آپ اٹھا رہے ہیں تو اچھا ہے لیکن کچرا لینڈ فل سائٹ لے جائیں، ان کی مدد کے بجائے مسئلہ مزید خراب ہوگیا، کیوں کہ کچرا انہوں نے سڑکوں پر پھینکنا شروع کردیا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ شہر میں کچرا چاہے کے پی ٹی علاقوں میں ہو یا کنٹونمنٹ علاقوں میں، الزام مراد علی شاہ پر ہے، میں نے فیصلہ کیا کہ گلی کوچوں سے کچرا اٹھاکر عارضی جی ٹی ایس پر لے آئیں، عارضی جی ٹی ایس کے لیے وزیراعلیٰ ہاؤس کے لان کی بھی پیشکش کی، جی ٹی ایس سے ہم ایس ایس ڈبلیو ایم اے کے ذریعے کچرا لینڈ فل سائٹ لے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کل 13 ہزار ٹن لینڈفل سائٹ لے گئی ہے، ہم روز 12 ہزار ٹن لے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ روزانہ صفائی مہم کی نگرانی کریں گے، جو کھلم کھلا کچرا پھینکے گا اب اس کو گرفتار کریں گے، میرے وزراء بھی روزانہ مانیٹرنگ کریں گے۔