ہمیں مسجد کی ضرورت نہیں ہے، سلیم خان

November 11, 2019

بھارتی پروڈیوسر اور اسکرپٹ رائٹر سلیم عبدالرشید خان کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کو مسجد کی ضرورت نہیں ہے۔

Your browser doesnt support HTML5 video.

ہمیں مسجد کی ضرورت نہیں ہے، سلیم خان

بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے بابری مسجد کا فیصلہ ہندوؤں کے حق میں سُنانے کے بعد بھارتی پروڈیوسر و اسکرپٹ رائٹر سلیم خان نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو مسجد کی ضرورت نہیں ہے اور 5 ایکڑ زمین پر مسجد کے بجائے مسلمانوں کے لیے اسکول بنانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیے: بھارتی سپریم کورٹ کا بابری مسجد کی زمین ہندوؤں کو دینے کا فیصلہ

سلیم خان نے کہا کہ ’بھارت کے مسلمانوں کو مسجد کی نہیں بلکہ اسکول اور تعلیم کی ضرورت ہے کیونکہ نماز تو ہم کہیں بھی پڑھ سکتے ہیں، جہاز میں، ٹرین میں، زمین پر کہیں بھی پڑھ لیں گے۔‘

اُنہوں نے کہا کہ ’بھارت کے مسلمانوں کو بہتر اسکولوں کی ضرورت ہے، اگر 22 کروڑ بھارتی مسلمانوں کو تعلیم ملے گی تو اِس سے بھارت کی بہت سی خامیاں دور ہو جائیں گی۔‘

یہ بھی پڑھیے: بھارت میں شدید ہندو مسلم فسادات کا خدشہ

اُن کا کہنا تھا کہ ’بھارت کے مسلمان ایودھیا کے تنازعے پر بات نہیں کرنا چاہتے ہیں، وہ اپنے بنیادی مسائل کے بارے میں بات کرنا چاہتے ہیں اور اُن کے لیے حل نکالنا چاہتے ہیں،‘ سلیم خان نے کہا کہ ’اِسی وجہ سے میں نے یہ مشورہ دیا ہے کہ 5 ایکڑ زمین پر مسجد نہیں بنائی جائے بلکہ اسکول، اسپتال اور کالج تعمیر کیے جائیں۔‘

اُنہوں نے کہا کہ ’ہمارے نبی حضرت محمد ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اسلام کی دو خوبیاں محبت اور مغفرت ہے، لہٰذا مسلمانوں کو اِن دو فضیلتوں پر قائم رہنا چاہیے، محبت ظاہر کیجئے، معاف کیجئے اور سب کچھ بھول کر آگے بڑھیں۔‘

سلیم خان نے کہا کہ ’ایودھیا تنازعے کے فیصلے کے بعد بھی بھارت میں امن قائم ہے جسے دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے اور میں دِل سے سپریم کورٹ کے اِس فیصلے کو قبول کرتا ہوں۔‘

واضح رہے کہ ہفتے کے روز بھارتی سپریم کورٹ کی جانب بابری مسجد، رام مندر تنازعے کا فیصلہ سُنایا گیا تھا جو ہندوؤں کے حق میں تھا۔