جامعہ اسلامیہ غوثیہ لوٹن میں میلاد النبیﷺ کانفرنس کا انعقاد

November 13, 2019

لوٹن (شہزاد علی ، اسرار راجہ) لوٹن کے مسلمانوں کے معروف دینی ادارے جامعہ اسلامیہ غوثیہ لوٹن میں یورپی مسلمانوں کے بے باک ترجمان قاضی ملت علامہ قاضی عبدل عزیز چشتی کے زیر نقابت اور زیر انتظام 36 ویں سالانہ جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم عظیم الشان میلاد النبی ﷺ کانفرنس کا انعقادتزک و احتشام کے ساتھ کیا گیا ۔ کانفرنس برطانیہ بھر میں اس حوالے بھی نمایاں حیثیت کی حامل تھی کہ اس میں برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر عزت ماب نفیس زکریا ، بغداد شریف سےالشیخ ال سید خالد عبدالقادر منصور الدین گیلانی ، مفکر اسلام پروفیسر ڈاکٹر پیر سید عبدل قادر شاہ گیلانی ، متعدد عالمی مبلغین اسلام اور بین الاقوامی شہرت کے حامل ثناء خوانان مصطفی اور بیڈفورڈشائر کائونٹی اور لوٹن کی متعدد اتھارٹیز کے سربراہان نے شرکت کرکے عملی طور پر ثبوت دیا کہ برطانیہ حقیقی معنوں میں ایک کثیر المذاہب اور کثیر الثقافت ملک ہے اور مسلم کمیونٹی برطانوی معاشرہ کا ایک جزو لاینفک ہے ۔ آغاز پاکستان کے قومی اسمبلی کے قاری قاری نجم المصطفیٰ کی قرأت سے کیا گیا جب کہ کانفرنس میں اس موقع پر برطانیہ بھر سے علماء و مشائخ ، صوفی بزرگوں اور نوجوان نسل کے نمائندوں نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان نفیس زکریا نے کہاکہ آپﷺ کی تمام زندگی قرآن مجید فرقان عظیم کا عملی نمونہ ہے ۔ ہائی کمشنر نے کہا کہ وہ خود بھی میلاد النبیﷺ ہمیشہ اپنے گھر میں مناتے ہیں ۔ ایسی مجالس باعث برکت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپﷺ کو رسالت کے اعلان سے پہلے ہی صادق اور امین کے طور پر پکارا گیا۔ آپﷺ بطور والد ، بطور لیڈر ہر طرح بے مثال تھے جس کے باعث آپﷺ کی تعلیمات کی پیروی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید فرقان عظیم تمام انسانیت کے لیے کوڈ آف کنڈکٹ ، ضابطہ حیات ہے ۔ ہم بہت خوش قسمت ہیں کہ آپ ﷺ نے ہمارے لیے ہدایت کے سر چشمے قرآن اور سنت کو چھوڑا ہے ، آپ صلعم تمام بنی نوع انسان میں سب سے اہم ترین اور سب سے افضل رتبہ رکھتے ہیں اور ہمارا عقیدہ ہے کہ ان کے بعد کوئی رسول نہیں ، انہوں نے کہا کہ مذہب اسلام انسانیت اور انسانیت کے درد کو محسوس کرنے کی مرکزی تعلیم دیتا ہے اس لیے اس موقع پر کشمیری مسلمانوں کو بھی یاد رکھا جائے جن سے غیر انسانی سلوک روا رکھا جا رہا ہے گزشتہ 96 دن سے کشمیری محصور ہو کر رہ گئے ہیں آئیے ہم اس موقع پر مل کر کشمیری عوام کے لیے دعا کریں اور ان سے اظہار یکجہتی کریں جو متاثر ہیں اور محکوم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسے ملک کے اندر رہ رہے ہیں جہاں پر انسانی اقدار کی بہت اہمیت ہے اس تناظر میں بھی کشمیر کے مظلوم افراد کے لیے سوچا جائے ۔ لوٹن نارتھ سے ریٹائر ہونے والے ممبر پارلیمنٹ کیلون ہوپکنز نے کشمیر پر کاوشوں کا زکر کیا اور توقع کی کہ جو ایم پیز ان کے بعد آئیں گے وہ بھی کشمیر کاز کی سپورٹ جاری رکھیں گے ۔ بغداد سے الشیخ ال سید خالد عبدل قادر منصور الدین گیلانی نے خصوصی خطاب میں کہا کہ بنی نوع انسان کی ہدایت اور رہنمائی کے لیے آپ صلعم کی تشریف آوری ہوئی آپ صلعم نے ہجرت کی رات مولا علی شیر خدا کو اپنے بستر مبارک پر لٹا کر اور حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کو اپنا ہم سفر بنا کر ان کی عقیدت و محبت اور وفا کا صلہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ سیدنا غوث پاکؒ نبی ﷺ کی سنتوں کے امین تھے اور صدیوں سے ان کے دربار مقدس سے انسانیت کی خدمت کے لیے دیگر اسلامی خدمات کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں افراد کو روزانہ اعزاز او اکرام کے ساتھ لنگر غوثیہ پیش کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ہمارا گہرا اور قلبی تعلق ہے اور بتایا کہ حضور غوث پاکؒ کے مزار کی چاندی سے بنائی گئی جالی پاکستان کے عاشقان غوث پاک کا تحفہ ہے اور جب بھی میں بارگاہ غوثیہ میں حاضر ہوتا ہوں تو اہل پاکستان اور پاکستان کی سلامتی اور بقا کے لیے دعا کرتا ہوں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ امت مسلمہ کی وحدت وقت کی اہم ضرورت ہے اور یہ بھی واضح کیا کہ ملت اسلامیہ کا وجود اور اتحاد نبی پاکﷺ کی ذات پاک کا مرہون منت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جتنا حضورﷺ کی ذات سے تعلق مضبوط ہوگا اتنا ہی ملت میں اتحاد پیدا ہوگا ۔ مفکر اسلام پروفیسر ڈاکٹر پیر سید عبدل قادر گیلانی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کا میلاد امن وآشتی کا پیغام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میلاد منانے سے مسلم غیر مسلم سب کو فیض ملا ہے ۔ ’’دین کے منکر کو بھی میلاد کا فیض ملا‘‘ انہوں نے اس موقع پر اہل بیعت کا مقام بیان کرتے ہوئے کہا کہ آپﷺ کا فرمان ہے کہ میرے اہل بیعت کشتی نوع کی مانند ہے یعنی جو ان سے جڑا رہے گا اس کی بخشش لازمی ہے ۔ انہوں نے علامہ قاضی عبدل عزیز چشتی کی اس دینی سعی اور کاوش کو شاندار خراج تحسین پیش کیا کہ وہ مذہبی تہوار کو مخصوص دن پر پورے احترام سے مناتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کو سیاق سباق کے ساتھ سمجھنا ضروری ہے ۔ آپﷺ پر اتارا گیا قرآن پاک سراپا معجزہ ہے اور ایسا معجزہ ہے جو ہمیشہ قائم رہے گا ۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ جہاں نبیﷺ ہوتے ہیں ان کے معجزہ ماننے والے بھی اور انکار کرنے والے بھی ہوتے ہیں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے آپ ﷺ کے میلاد کی مبارک ساعت کے وقت آزادئ کشمیر اور استحکام پاکستان کے لیے خصوصی دعا مانگی ہے۔ انہوں نے میلاد کی فضیلت پر مفصل خطاب کیا اور کہا کہ نبی کریمﷺ کا میلاد ایک لاکھ چوبیس ہزار رسولوں نے منایا ۔عالمی مبلغ پروفیسر ڈاکٹر صاحبزادہ عاصم حسین مہاروی نے کہا کہ صوفی کا مطمع تواضح کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کائنات کا زرہ زرہ میلاد منا رہا ہے ۔ سورج ، چاند، ستارے ، شجر و ہجر سب بارگاہ رسالتﷺ میں سلامی پیش کرتے ہیں محفل کا ادب یہ ہے کہ چہرہ پر مسکراہٹیں، زبان پر درود مصطفے اور دل عشق اور محبت رسول سے سرشار ہو ۔ انہوں نے کہا آپﷺ رحمت مجسم ہیں اور جس طرح ایک ماں اپنی اولاد سے محبت اور شفقت کا اظہار کرتی ہے اسی طرح اللہ اپنے بندوں سے ستر گنا زیادہ اور رسول کریمﷺ اپنی امت کے لیے مجسم رحمت ہیں۔ مرکزی جماعت اہل سنت اوورسیز ٹرسٹ کے سیکرٹری جنرل اور میزبان قاضی ملت علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی نے اپنے افتتاحی کلمات میں کہا کہ 12 ربیع الاول شریف وہ بابرکت و باعظمت ہے کہ اس دن اللہ رب العزت کے پیارے محبوب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ آپﷺ کے میلاد پر کائنات کے ذرے ذرے نے میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جشن منایا۔ انہوں نے کہا کہ اس دن پورے عالم اسلام میں عاشقان رسول اپنے آقا کریمﷺ سے محبت اور عقیدت کا اظہار کرتے ہیں اور یہ عظیم الشان چھتیسویں سالانہ کانفرنس بھی اسی مشن کی کڑی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے لیے نبی کریمﷺ کا اسوۂ حسنہ ہی سب سے بہترین زندگی بسر کرنے کا آئینہ ہے۔ جانشین امیر ملت پیر سید منور حسین جماعتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کے لیے یہ ضروری ہے کہ آپ ﷺ کے دین سے، آپﷺ کی آل پاکؓ، صحابہؓ اور ہر وہ شے جس کی نسبت اور تعلق آپﷺ کے ساتھ ہے اس سے محبت کی جائے ۔ محبت کی ایک یہ نشانی بھی ہے کہ محب اپنے محبوب کے اوصاف و کمالات کا ذکر کرے ۔ہمیں چاہئے کہ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم منا کر اپنی محبت و عقیدت کا اظہار بھی کریں اور اپنی بخشش و نجات کا سبب اور ذریعہ بھی بنائیں ۔ نوجوان اسلامک سکالر اور مہر یہ پرائمری اسکول کے ہیڈ صاحبزادہ قاضی ضیاء المصطفی چشتی نے کہا کہ اس خوبصورت محفل میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کا شامل ہونا اس امر کی غمازی کرتا ہے کہ یورپ میں اسلام تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے اور نبی پاکﷺ کی محافل میلاد مسلمانوں میں اتحاد و یکجہتی کا سبب بن رہی ہیں ہمیں ان محافل کے زریعہ عشق و محبت رسول اور اطاعت رسول کے ساتھ حقوق العباد پر پوری توجہ دینی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ اللہ کریم نے اپنے محبوب کو رحمت اللعالمین بنا کر بھیجا ہے اور جو اوصاف و کمالات سابقہ انبیائے کرام کو انفرادی طور پر عطا کیے ہیں وہ اجتماعی طور پر سرکار مدینہ ہمارے آقا کریمﷺ کو عطا کر دیئے محبت رسول کا تقاضا ہے کہ ہم عملی طور پر نبی پاکﷺ کی تعلیمات پر عمل کرکے ایک وفا دار امتی کا ثبوت فراہم کریں ۔ پاکستان سے تشریف لائے ہوئے صاحبزادہ حسین رضا نے بھی خطاب کیا۔ قاضی عطاالکبریا نےہائی کمشنر پاکستان نفیس زکریا ، ایم پی کیلون ہوپکنز ، ایگزیکٹو کونسلر ریچل ہوپکنز ، پولیس کمشنر کیتھرین، چیف کانسٹیبل مسٹر گیری ، چیف ایگزیکٹو کونسل علماء مشائخ سمیت تمام شرکاء کو خوش آمدید کیا جبکہ مختلف اداروں سے متعلق شخصیات نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہاں پر آنا اعزاز سمجھتے ہیں اور میلاد کی محفل سجانے والوں کو مبارک باد پیش کرتے ہیں ۔ ایگزیکٹیو کونسلر راجہ محمد اسلم خان نے کہا کہ ہمارا مذہب مساوات کا درس دیتا ہے۔ پولیس کمشنر کیتھرین نے کہا کہ وہ اس میلاد میں شرکت پر بہت مسرت محسوس کرتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ لوٹن کو اس پروگرام پر فخر ہے سماجی شخصیت ملک عامر علی نے کہا کہ اس کانفرنس سے یہ محسوس ہوا ہے کہ یہ محفل شاید پاکستان کے اندر منعقد ہورہی ہے ۔ چیف ایگزیکٹیو لوٹن کونسل رابن پورٹر نے کہا کہ کونسل کے چیف کے طور پر سروسز مہیا کرتے ہوئے فخر محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رسولﷺ کی سالگرہ پر وہ مسلمان کمیونٹی کو مبارک باد پیش کرتے ہیں ۔ میئر طاہر ملک نے کہا کہ اس بڑے عظیم دن پر سب کو مبارک باد دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپﷺ رحمت اللعالین ہیں ۔ امریکی نومسلم نعت خواں حبیب سلطان نے اردو میں نعت رسول مقبولﷺ پیش کی۔ مفتی برکات احمد چشتی نے کہا کہ آپ ﷺ کو اللہ پاک نے رحمت اللعالمین بنا کر بھیجا ، رحمت کرنے والے زندہ بھی ہیں، باخبر بھی ہیں ، بااختیار بھی ہیں اور قریب بھی ہیں ۔علامہ صاحبزادہ طیب الرحمن ہزاروی نے بھی اپنے خطاب میں میلاد النبی ﷺ کے مختلف پہلوئوں پر روشنی ڈالی ۔ عالمی شہرت یافتہ نعت خواں شہباز قمر فریدی، سید الطاف شاہ کاظمی ، ثقلین رشید، حافظ کامران، شیخ محمد ترکی، قاری شفیق الرحمان اور دیگر نے بارگاہ رسالتﷺ میں گلہائے عقیدت پیش کیے۔ ملٹن کینز سے علامہ قاضی عبدل رشید چشتی نے درود وسلام پیش کیا۔پروگرام کی نگرانی جامعہ اسلامیہ غوثیہ لوٹن کے ٹرسٹی خان محبوب خان چشتی اور علامہ قاضی عبدل عزیز چشتی کے صاحبزگان نے کی ۔ شرکاء میں ایگزیکٹو کونسلر ریچل ہوپکنز ، ہیرو مسجد کے چیئرمین ناصر بشیر عباسی ، ڈاکٹر یاسین رحمان ، دانشور شخصیت سید حسین شہید سرور ، سابق میئر چوہدری محمد اشرف ، سابق میئر کونسلر راجہ وحید اکبر، کونسلر جویریہ حسین ، کونسلر آصف مسعود چوہدری ، سابق میئر چوہدری محمد ایوب ، سابق میئر چوہدری مسعود اختر ، مہربان ملک، راجہ بشارت ، راجہ زاہد، سید امجد شاہ ، خورشید مغل ، حاجی نزیر عباسی ، ڈاکٹر گل زمان بٹ ، چوہدری امتیاز ، عابد علی ، راجہ یعقوب ، ممتاز بٹ ، سید تاثیر حسین شاہ، ریاض کوہمروی ، راجہ مشتاق خان شامل تھے ، پروگرام میں ڈاکٹر طاہر لون ، نثار راٹھور اور خان محبوب چشتی نے جامعہ اسلامیہ غوثیہ لوٹن کی طرف سے لوٹن اینڈ ہسپتال کے چیف ایگزیکٹیو کو ہیلی پیڈ کے لیے چیک بطور عطیہ دیا ۔ آخر میں جامعہ کے مہتمم علامہ قاضی عبدل عزیز چشتی نے بتایا کہ جامعہ اسلامیہ غوثیہ لوٹن کی یہ انفرادیت ہے کہ یہاں نہ صرف مذہبی تہوار تزک واحتشام کے ساتھ منائے جاتے ہیں بلکہ پورے بیڈز کائونٹی میں جامعہ کے زیر انصرام و انتظام مہر یہ پرائمری اسکول اہل سنت کا واحد ادارہ ہے ، غوثیہ فیونرل سروس ہے جو چوبیس گھنٹے خدمات انجام دے رہی ہے۔ جامعہ میں تمام مذہبی ایام انہی مخصوص دنوں کو منائے جانے کی روایت ہے ۔ سترہ نومبر کو خواتین کی علیحدہ میلاد شریف محفل منعقد کی جارہی ہے جس میں پاکستان سے معروف نعت خواں ام حبیبہ کی خصوصی شرکت ہوگی ۔