مائیکروسافٹ اور پینٹاگون کے خلاف ایمازون عدالت میں پہنچ گیا

November 16, 2019

دنیا کی دو بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں اس وقت آمنے سامنے آگئیں جب امریکی حکومت کی جانب سے ایک کمپنی کو ٹینڈر دے کر دوسری کو نظر انداز کردیا گیا۔

غیر ملکی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگون نے اپنا ایک خصوصی پروجیکٹ ایمازون کو نظر انداز کرکے مائیکروسافٹ کو دے دیا۔

ایمازون کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس پروجکیٹ کی اصل حق دار وہ ہے جبکہ کانٹریکٹ کی بولی لگانے کے عمل میں صریحاً تعصب برتا گیا اور بل گیٹس کی کمپنی کو یہ کانٹریکٹ دیا گیا۔

پینٹاگون کے اس منصوبے کا نام جوائنٹ انٹرپرائز ڈیفنس انفرا اسٹرکچر (جے ای ڈی آئی) ہے، جس کے کانٹریکٹ کے حصول کی خواہشمند دیگر کمپنیوں میں اوریکل اور آئی بی ایم بھی شامل تھیں۔

جے ای ڈی آئی بڑی تعداد میں ڈیٹا جمع کرے گا جو امریکی افواج کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے اپنی آئندہ کی عسکری حکمت عملی اور اس کی صلاحیت کو تیز کرنے میں فعال بنائے گا۔

امریکی دفاعی ادارے نے جے ای ڈی آئی کا یہ کانٹریکٹ 10 ارب امریکی ڈالر میں مائیکرو سافٹ کو دے دیا۔

ناکام بولی لگانے کے بعد ایمازون کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ بولی کے متعدد پہلوؤں خامیاں، کمیاں، جانب داری اور تعصب دکھائی دیا۔

کمپنی کی جانب سے اپنے بیان کی وضاحت نہیں کی گئی، تاہم اس کا کہنا تھا کہ ان غلطیوں کی جانچ کرکے انہیں درست کیا جائے۔

اس حوالے سے پینٹاگون اور مائیکروسافٹ کی جانب سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔

دوسری جانب ایمازون نے کہا ہے کہ اس نے اپنا احتجاج کورٹ آف فیڈرل کلیم میں جمع کروادیا ہے جو وفاق کے خلاف مالی امور کے دعوؤں پر سنوائی کرتا ہے۔

تمام عمل کے دوران ایمازون مائیکروسافٹ سے آگے رہی تھی، اور اس دوران اسے اوریکل اور آئی بی ایم کی جانب سے بھی قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑا تھا جس میں وہ کامیاب رہا تھا۔