عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں نظرانداز نہ کرے، علی رضا سید

November 17, 2019

جرمن ریاست باڈن ووٹنبرگ کے دارالحکومت اشٹٹ گارٹ میں ’’کشمیر میں خطرناک انسانی بحران‘‘ کے عنوان سے ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ہرگز نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔

علی رضا سید نے کہا کہ ایک سو سے زائد دن گزر چکے ہیں، مقبوضہ کشمیر کے مظلوم لوگ بھارتی محاصرے میں اپنے انسانی حقوق، بنیادی آزادی اور شہری آزادی سے محروم ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے آٹھ ملین افراد زیرحراست ہیں، ان کی زندگی مفلوج ہوچکی ہے اور روز مرہ کا نظام تباہ و برباد ہوگیا ہے۔ انہیں عزت سے جینے، تعلیم حاصل کرنے اور صحت کی بنیادی سہولیات کا حق تک حاصل نہیں۔

علی رضا سید نے شرکاء کو بتایا کہ کشمیر کونسل ای یو کے زیراہتمام رواں ماہ کے پہلے ہفتے میں یورپی پارلیمنٹ میں سالانہ کشمیر ای یو ویک کی تقریبات منعقد ہوئیں جن کا عنوان ’’انسانی حقوق اور شہری آزادیاں‘‘ تھا۔ کشمیرای یو ویک میں اراکین یورپی پارلیمان، دانشور، پالیسی ساز، سیاستدان اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندگان شریک ہوئے۔ جس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے وہاں فوری طور پر کرفیو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

انہوںنے مزید کہا کہ وہ اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ مل کر مسئلہ کشمیر پر بحث کے لیے ایک قرارداد پیش کرنے کے حوالے سے سرگرم عمل ہیں۔

کانفرنس کی منتظمہ رفعت وانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو یہ بھی حق حاصل نہیں کہ وہ اپنی میتوں کو گھر سے قبرستان تک لے جاکر سپرد خاک کر سکیں۔

ڈاکٹر اسحاق نےخطاب میںکہنا تھا کہ لوگوں کو اسپتالوں اور عبادت گاہوں تک رسائی نہیں۔ اس وقت مقبوضہ کشمیر ایک انسانی پنجرے کی مانند ہے جہاں کشمیر کے مظلوم لوگ مقید ہیں۔

ظفر قریشی نے بتایا کہ بے شمار سیاسی کارکن اور رہنما گرفتار ہیں، حتیٰ کہ زیرحراست لوگوں میں سابق کٹھ پتلی وزرائے اعلیٰ بھی شامل ہیں۔ بھارت نے اپنے سول سرونٹس کو جموں و کشمیر کے دونوں حصوں کے گورنرز تعینات کر کے انہیں حکومتی اور آئینی اختیارات دے دیے ہیں۔

اس کانفرنس کا انعقاد جرمنی میں مقیم انسانی حقوق کی علمبردار کشمیری خاتون رفعت وانی نے اقوام متحدہ کے عالمی دن برائے برداشت کے موقع پر کیا تھا۔

کانفرنس سے خطاب کرنے والے دیگر مقررین میں انسانی حقوق کی جرمن تنظیم کی محترمہ پیٹریسیا، یونیورسل پیس فیڈریشن کے کارل کرسچن ھسمان، ڈاکٹر اسحاق اور لندن سے ظفر قریشی بھی شامل تھے۔

مقررین نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کا محاصرہ ختم کرانے اور مسئلہ کشمیر کا پرامن اور پائیدار حل تلاش کرنے میں اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔