مہنگائی، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی

November 18, 2019

گزشتہ چند ماہ سے مہنگائی کا عفریت ایک بدمست ہاتھی کی طرح سامنے آنے والی ہر شے کو پامال کرتا چلا جا رہا ہے۔ ادویات کی قیمتوں میں من مانے اضافے کے بعد دالوں، پھلوں اور اب زرعی اجناس اور سبزیوں کی قیمتوں میں بھی یکایک ہوش رُبا اضافہ ہو گیا ہے۔ روز مرہ استعمال کی اشیاء مثلاً ٹماٹر، پیاز، آلو اور مٹر وغیرہ بھی عوام کی دسترس سے باہر ہو چکی ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں سبزیاں، آٹا، دالیں اور دیگر اشیاء ڈی سی ریٹ طے ہونے کے باوجود کھلے عام مہنگے داموں فروخت کی جا رہی ہیں جبکہ اس حوالے سے حکومتی رٹ کہیں نظر نہیں آ رہی۔ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے بھی پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں مہنگائی کو حکومت کیخلاف سازش قرار دیتے ہوئے پارٹی اراکین سے کہا کہ وہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر ذخیرہ اندوزوں کو تلاش کریں جو مہنگائی کر رہے ہیں۔ تاہم اب حکومت نے مہنگی اشیاء کی فروخت کے حوالے سے حساس ادارے کی خفیہ مانیٹرنگ رپورٹ پر ڈپٹی کمشنروں، کمشنروں اور ڈی پی اوز سمیت 9افسران کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق ایک حساس ادارے نے وزیراعلیٰ پنجاب کو بھجوائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سیکرٹری صنعت کی جانب سے اشیاء کی قیمتوں کا تعین کیے جانے اور سبسڈی دیے جانے کے باوجود افسران مہنگائی پر کنٹرول کرنے میں ناکام رہے ہیں، بعض اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں، ڈی پی اوز اور کمشنروں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ انہوں نےمہنگائی کے خاتمے کیلئے کوئی کردار ادا نہیں کیا، وزیراعلیٰ آئندہ چند روز میں یہ خصوصی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کریں گے جس کے بعد ذمہ دار افسروں کے خلاف کارروائی متوقع ہے۔ علاوہ ازیں پرائس کنٹرول میکانزم اور طے شدہ اشیا کی قیمتوں پر سو فیصد عملدرآمد یقینی بنانا اور ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں سے آہنی ہاتھوں نمٹنا بھی ضروری ہے تاکہ حکومت کی جانب سے فراہم کیے گئے ریلیف کی حقیقی معنوں میں عوام تک رسائی ممکن ہو سکے۔