برطانیہ: ریکارڈ تعداد میں پاکستانی خواتین انتخابات میں حصہ لیں گی

November 18, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

برطانیہ: ریکارڈ تعداد میں پاکستانی خواتین انتخابات میں حصہ لیں گی

برطانیہ میں آئند ماہ ہونے والے عام انتخابات میں اس مرتبہ ریکارڈ تعداد میں پاکستانی خواتین امیدوار حصہ لے رہی ہیں۔

الیکٹورل کمیشن کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق دارالعوام کا حصہ بننے کے لیے مجموعی طور پر 3 ہزار 3 سو امیدوار ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گے جبکہ ان میں ریکارڈ تعداد میں ایک ہزار خواتین شامل ہیں۔

آئندہ ماہ 12 دسمبر کو ہونے والے عام انتخابات میں خواتین انتخابی امیدواروں میں پاکستانی نژاد (بشمول آزاد جموں و کشمیر) خواتین کی تعداد 23 ہے۔

اس مرتبہ لیبر پارٹی کی جانب سے تاریخ رقم کرتے ہوئے سب سے زیادہ تعداد میں خواتین امیدوار میدان میں ہوں گی۔

لیبر اینڈ کوآپریٹو پارٹی کی جانب سے 631 امیداروں کو انتخابی دنگل میں اتارا گیا ہے جن میں مردوں سے زیادہ یعنی 333 امیدوار خواتین ہیں۔

یاد رہے کہ 2017 کے عام انتخابات میں بھی لیبر پارٹی کی جانب سے سب سے زیادہ خواتین امیدوار میدان میں لائی گئی تھیں، جن کی تعداد 256 تھی جو پارٹی کی مجموعی تعداد کا 41 فیصد تھیں۔

لیبر پارٹی کے ٹکٹ پر پاکستانی نژاد 9 خواتین پارلیمانی سیٹ کے ان انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔

ان امیدواروں میں سے شبانہ محمود، یاسمین قریشی اور ناز شاہ 2 مرتبہ انتخابات میں کامیاب ہوچکی ہیں۔

اس مرتبہ کنزرویٹو پارٹی کی جانب سے 635 امیدوار میدان میں ہیں جن میں 190 خواتین امیداور ہیں جو مجموعی تعداد کا 30 فیصد ہیں۔

یہ کسی بھی جماعت کی جانب سے خواتین امیدواروں کی تعداد کا دوسرا سب سے بڑا مجموعہ ہے۔

کنزرویٹو پارٹی کی جانب سے گزشتہ 2 انتخابات میں 26 اور 29 فیصد خواتین امیدواروں نے انتخابات میں حصہ لیا تھا۔

اس جماعت کی جانب سے 5 پاکستانی نژاد خواتین انتخابی امیدوار ہوں گی، جبکہ ماضی میں ان میں سے صرف ایک نصرف غنی دو مرتبہ انتخابات میں کامیابی حاصل کر چکی ہیں جو وزیر ٹرانسپورٹ بھی رہ چکی ہیں۔

لبرل ڈیموکریٹس کے 611 امیدوار رکن پارلیمنٹ بننے کے لیے انتخابات کا حصہ ہوں گے جن میں خواتین امیدواروں کی تعداد 188 ہے۔

پاکستانی نژاد 6 خواتین بھی لبرل ڈیموکریٹس کے ٹکٹ پر ووٹوں کے حصول کی اس جنگ میں اتریں گی جبکہ ماضی میں ان میں سے کوئی بھی امیدوار انتخابات جیتنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔

چھوٹی جماعتوں میں گرین اینڈ اسکاٹش نیشنل پارٹی (ایس این پی) میں خواتین امیدواروں کا تناسب لبرل ڈیموکریٹس اور کنزرویٹو پارٹی کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

اس جماعت کی جانب سے مجموعی طور پر 59 امیداور انتخابات کا حصہ بنیں گے جن میں 20 خواتین ہیں جو اس تعداد کا 34 فیصد ہے۔

اسی طرح پہلی مرتبہ انتخابات کا حصہ بننے والی بریگزٹ پارٹی کے انتخابی امیدواروں کی تعداد 20 فیصد ہے، اس کے کل امیدواروں کی تعداد 275 جبکہ خواتین امیدواروں کی تعداد 54 ہے۔

ایس این پی، بریگزٹ اور پلیڈ کیمرو نے کسی پاکستانی نژاد خاتون کو ٹکٹ نہیں دیا۔

دوسری جانب پاکستانی نژاد ارم الطاف کیانی اور حمیراہ کامران بطور آزاد امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔