والدہ کے حمل ٹیسٹ نے مجھے معذور کردیا

December 30, 2019

برطانیہ کے 48 سالہ گیری مک فیرلین نامی شہری پیدائشی طور پر معذور ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ان کی ماں کا دورانِ حمل ایک ٹیسٹ کیا گیاجس کی وجہ سے وہ زندگی بھر کے لئے معذور ہوگئے۔

معروف غیر ملکی ویب سائٹ کے مطابق گیری کی پیدائش 1971 میں ہوئی تھی۔ ان کی والدہ نے ان دنوں رائج ’ہارمون پریگنینسی ٹیسٹ‘ کروایا تھا۔

گیری والدہ اور چھوٹے بھائی کے ہمراہ

رپورٹ کے مطابق گیری جب پیدا ہوئے تو ان کے بازو اکڑے ہوئے تھے۔ ان کے دونوں ہاتھوں کی صرف ایک ایک انگلی اور ایک انگوٹھا حرکت کرتا تھا۔ باقی انگلیاں ناکارہ تھیں۔ اس کے علاوہ ان کے بازوؤں اور ٹانگوں کے کئی پٹھے مردہ تھے۔

بچپن اور لڑکپن میں گیری کے 100 سے زائد آپریشن ہوئے، جن کے نتیجے میں ان کی ٹانگوں اور بازوؤں میں کچھ لچک آئی۔ اس سے وہ چلنے پھرنے کے قابل ہو گئے اور ان کے بازوؤں کی اکڑن بھی کسی حد تک ختم ہوگئی لیکن ہاتھ معذور ہی رہے۔

2 سال کی عمر تک گیری کے 100 سے زائد آپریشنز ہوئے

گیری کا کہنا ہے کہ مجھے بچپن سے بتایا گیا میرے ساتھ جو ہوا وہ خدا کی مرضی تھی لیکن میں سوچتا ہوں کہ اگر میری ماں نے وہ ٹیسٹ نہ کروایا ہوتا تو شاید میری یہ حالت نہ ہوتی۔

واضح رہے کہ 1978ء میں اس ٹیسٹ کو نقصان دہ قرار دے کر ختم کر دیا گیا تھا اور اس دوا کا اسٹاک مارکیٹ سے اٹھالیا گیا تھا۔