بھارتی فنکارہ کو قوالی سے جبراً روک دیا گیا

January 18, 2020

بھارت میں جاری متنازع شہریت بِل کے خلاف ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے معروف کتھک ڈانسر منجری چترویدی کوصوفی رقص کے دوران ہی پرفارم کرنے سے روک دیا ۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق لکھنئو کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ثقافتی پروگرام کے دوران بی جے پی کے انتہا پسندوں نے منجری چترویدی کی پرفارمنس کے دوران ’یہاں قوالی نہیں چلے گی‘ کہہ کر ان کی پرفارمنس رکوادی ۔

بھارتی انتہا پسندوں کی جانب سے اس حرکت سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بھارت میں مسلم دشمنی انتہا پر پہنچ چکی ہے۔

منجری کا اس واقعے سے متعلق کہنا ہے کہ اتر پردیش حکومت نے ہی انہیں پروگرام میں شرکت کرنے کی دعوت دی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ جب وہ کتھک ڈانس پیش کر رہی تھیں تو اچانک سے میوزک رُک گیا تو مجھے لگا کوئی تکنیکی خرابی کی وجہ سے ایسا ہوا ہے لیکن جلد ہی انتظامیہ کی جانب سے دوسرے پروگرام کا اعلان کیا جانے لگا۔

پروگرام کے بعد جب انہوں نے اپنی پرفارمنس کو بیچ میں ہی ختم کر دیئے جانے کی وجہ دریافت کی تو بتایا گیا کہ ان کا رقص قوالی پر ہوگا جس کی یہاں اجازت نہیں ہے ۔ اس طرح جبری طور پر ان کی پرفارمنس کو روک دیا گیا۔


معروف فنکارہ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ پر کہا کہ اس پرفارمنس کے دوران ہونے والا واقعہ انہیں ہمیشہ یاد رہے گا۔

لکھنئو میں پیدا ہونے والی منجری بھارت کی ایک معروف فنکارہ ہیں جنہوں نے 22 سے زیادہ ممالک میں 300 سے زیادہ پرفارمنس دیں۔

منجری نے لکھنئو میں پیش آنے والے واقعے پر کہا کہ ’میں دنیا کے کئی حصوں میں اپنی پرفارمنس پیش کر چکی ہوں، جو کچھ میرے ساتھ میرے اپنے شہر میں ہوا میں اس کو لے کر بہت حیران ہوں۔‘

دوسری جانب ریاست نے منجری کی جانب سے عائد کئے گئے الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ منتظمین اور فنکار کا ہے۔

’کتھک‘ کیا ہے؟

’کتھک‘ ہندوستانی کلاسیکی رقص کی 8 اقسام میں سے ایک ہے۔ یہ رقص شمالی ہندوستان میں کافی مشہور ہے۔

اس رقص میں فارسی رسم و رواج چھلکتے ہیں۔مغلیہ دور میں یہ رقص عروج پر تھا۔