پاکستان میں صحت کے شعبے میں جہاد کی ضرورت ہے، مشیر صحت

January 19, 2020

وفاقی مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صحت کا شعبہ بدترین بحران سے دوچار ہے، صحت کے شعبے میں ایمرجنسی لگانے اور اس وقت پاکستان میں بیماریوں سے نجات کے لئے جہاد کرنے کی ضرورت ہے۔

ملک میں صحت کے شعبے میں وزیراعظم عمران خان اور ڈاکٹر عبدالباری خان کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں، انڈس اسپتال کے سربراہ پروفیسر عبدالباری خان طب کے شعبے کے ایدھی ہیں، ملک میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد غریب خاندانوں کو صحت سہولت کارڈز کے ذریعے صحت کی سہولتیں فراہم کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے انڈس ہیلتھ نیٹ ورک کے زیراہتمام "آئی کون 2020 کانفرنس" کے اختتامی روز خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انڈس ہیلتھ نیٹ ورک کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر عبدالباری خان، انڈس ہیلتھ نیٹ ورک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر شیمول اشرف، عالمی ادارہ صحت کی ڈائریکٹر میلیسیلی سمیت پاکستان بھر سے آئے ہوئے ماہرین صحت موجود تھے۔

وفاقی مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ اگرچہ پاکستان کے ہر شہری کو ہیلتھ انشورنس کی ضرورت ہے، لیکن اس وقت ان کی حکومت خط غربت سے نیچے تمام شہریوں کو صحت سہولت کارڈز کے ذریعے صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی حکومت نے نہ صرف تمام معذوروں بلکہ ملک میں موجود تمام خواجہ سراؤں سمیت مختلف غریب اور نادار طبقے کو صحت کی سہولیات فراہم کرنا شروع کر دی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آنے والے چند مہینوں میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد لوگوں کو صحت سہولت کارڈ کے ذریعے صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کردی جائیں گی۔

دریں اثنا وفاقی مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کراچی پریس کلب کی ہیلتھ کمیٹی کی دعوت پر کراچی پریس کلب کا دورہ بھی کیا اور گورننگ باڈی سے ملاقات کرکے صحافیوں کو صحت سہولت کارڈز کی فراہمی سمیت کئی امور پر گفتگو کی۔