ہر وقت تھکاوٹ، چڑ چڑا پن اور توانائی کی کمی دل کیلئے نقصان دہ

January 22, 2020

کراچی (نیوز ڈیسک) ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر کوئی شخص ہر وقت تھکاوٹ، جسمانی توانائی سے محروم، حوصلہ ختم ہونا اور چڑچڑے پن کا شکار رہتا ہے تو یہ صورتحال دل کیلئے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ علامات Burnout نامی سنڈروم (جسم کی غیرمعمولی کیفیات ظاہر کرنے والی علامات) کا نتیجہ ہوسکتی ہیں۔ یہ سنڈروم دل کی دھڑکن میں جان لیوا بے ترتیبی کا باعث بن سکتا ہے۔ امریکا کی سدرن کیلیفورنیا یونیورسٹی میں ہونے والی ایک طبی تحقیق کے مطابق، برن آئوٹ سے دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کو Artrial Fibrillation بھی کہا جاتا ہے۔ سائنس ڈیلی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، دل کی دھڑکن میں غیرمعمولی بے ترتیبی کو ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھانے والا عنصر مانا جاتا ہے۔ یورپین جرنل آف پرینیٹیو کارڈیالوجی نامی جریدے میں شائع تحقیق کے محققین کا کہنا تھا کہ بہت زیادہ تھکاوٹ عموماً دفتر یا گھر میں مسلسل تنائو کا نتیجہ ہوتا ہے، یہ ڈپریشن سے مختلف ہوتا ہے اور تحقیق کے نتائج سے یہ بات مزید مستحکم ہوتی ہے کہ اس پر قابو نہ پانا جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ ایٹریل فِبری لیشن کی مکمل وجوہات تاحال طرح سامنے نہیں آ سکیں اور ماضی میں ریسرچ رپورٹس میں اس حوالے سے ملے جلے نتائج سامنے آئے ہیں۔ اب اس نئی تحقیق میں بھی شدید تھکاوٹ اور دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کے درمیان تعلق کی مکمل وضاحت نہیں کی جاسکی۔ اس تحقیق کے دوران 11؍ ہزار سے زائد افراد پر تجربات کیے گئے جنہیں بہت زیادہ تھکاوٹ اور غصے کی شکایات تھیں اور یہ لوگ سکون آور ادویات استعمال کر رہے تھے۔ ایسے افراد کا 25؍ سال تک جائزہ لیا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ جن افراد کو برن آئوٹ کی بہت زیادہ شکایت تھی ان میں دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں 20؍ فیصد زیادہ پایا گیا۔