کراچی میں کرونا وائرس کے مشتبہ کیسز رپورٹ ،کوئی پازیٹو نہیں

January 29, 2020

کراچی (بابر علی اعوان / اسٹاف رپورٹر) کراچی میں کورونا وائرس کے مشتبہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے ایک بھی پوزیٹیو نہیں آیا اور کوئی کیس عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کرونا وائرس کی بیان کردہ تعریف پر پورا نہیں اترا ۔ ڈی جی صحت سندھ نے مشتبہ کیسز پر سرویلینس سیل کو مذید فعال کرتے ہوئے تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے صوبائی محکمہ صحت کی ترجمان میران یوسف کے مطابق آغا خان یونیورسٹی اسپتال نے محکمہ صحت سندھ سے 25جنوری کو رابطہ کیا اور بتایا کہ ان کے پاس کرونا وائرس کے مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں ۔مجموعی طور پر 8مشتبہ کیسز آغا خان یونیورسٹی اسپتال میں رپورٹ ہوئے ہیں جو چینی باشندے ہیں ۔ ان میں سے 5مشتبہ کیسز کو یونیورسٹی نے بیماری کی تعریف سے شناخت کیا جبکہ باقی تین کیسز کو 27مریضوں کے لئے گئے نمونوں سے الگ کیا گیا ۔ سات افراد کراچی نیوکلیر پاور پلانٹ (کینپ) پر ملازم ہیں جن میں سے 4 کو صحت مند ہونے پر اسپتال سے ڈس چارج کر دیا گیا جبکہ ایک مریض ڈاکٹروں کی تجویز کے برخلاف علاج مکمل کیے بغیر چین روانہ ہوگیا ۔ رپورٹ کے مطابق باقی دو مریضوں کو کلیئر قرار دیا گیا جن کو کرونا وائرس نہیں لیکن ان کا آبزرویشن کے بعد علاج کیا جارہا ہے ۔ محکمہ صحت کی ترجمان میران یوسف کے مطابق دو داخل مریضوں کے خون کے نمونے لے کر قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد بھیجے گئے ہیں تاہم ان کے پاس کرونا وائرس کی تشخیص کی سہولت نہ ہونے پر چین سے کٹس منگوائی گئی ہیں جن کے آنے کے بعد مذید کچھ کہا جاسکے گا ۔ ان کا مذید کہنا تھا کہ اس دوران مریضوں کی صحت مندی پر انہیں گھر بھیجا جاسکتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق مشتبہ کیسز کراچی نیوکلیر پاور پلانٹ سے سامنے آئے ہیں جہاں بڑی تعداد میں چینی باشندے رہائش پذیر ہیں ۔ کیسز مشتبہ ہونے پر درجنوں چینی شہریوں نے اتوار کو آغا خان یونیورسٹی اسپتال سے اپنا معائنہ کرایا جن کی کونسلنگ کی گئی اور تسلی کرائی گئی کہ انہیں وائرس نہیں اس لئے خوفزدہ نہ ہوں ۔