یورپین پارلیمنٹ، آج بھارت کے متنازعہ بل پر بحث ہوگی

January 29, 2020

یورپین پارلیمنٹ میں آج بھارت کے متنازع شہریت بل پر بحث کی جائے گی، بحث کے لیے قرار داد کشمیری نژاد برطانوی رکن یورپین پارلیمنٹ شفق محمد نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر پیش کی ہے۔

شفق محمد رکن یورپین پارلیمنٹ کی جانب سے پیش کی گئی اس قرار داد پر اب تک پارلیمنٹ میں موجود 6 بڑے گروہوں کے 156 ارکان دستخط کرچکے ہیں جبکہ پارلیمنٹ کے مجموعی ارکان کی تعداد 751 ہے، بحث کا آغاز یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزف بوریل کی بھارت رپورٹ سے ہوگا جنہوں نے اس ماہ کے وسط میں بھارت کا دورہ کیا تھا۔

بھارت نے اس قرار داد کو رکوانے کی بھر پور کوشش کی ہے اور اس کے لیے محرک پر اندرونی دباؤ سمیت مختلف حربے استعمال کیے ہیں۔

بھارت کے لیے اس وقت اس قرارداد کا پیش کیا جانا مناسب نہیں ہے کیونکہ نہ صرف بھارتی وزیر خارجہ فروری میں پاکستان آ رہے ہیں بلکہ مارچ میں دونوں کے درمیان آزادانہ تجارتی معاہدے پر بھی گفتگو ہوگی۔

یورپین اسٹیبلشمنٹ کی تمام تر کوششوں اور عملیت پسندی کے باوجود اس قرار داد کے اثرات اس مجوزہ معاہدے پر پڑ سکتے ہیں۔

شفق محمد ، فل بینین اور کرس ڈیوس ایم ای پیز نے مودی حکومت کی جانب سے اپنے ہی ملک میں رہنے والے شہریوں کے خلاف پاس کردہ متنازعہ قوانین کو ہدف تنقید بنایا ہے ۔

اس قرار داد میں انسانی حقوق کے عالمی قوانین، یورپین قوانین، سماجی اور سیاسی حقوق کے بارے میں مختلف عالمی کنونشنز اور خود بھارتی آئین کا حوالہ دیتے ہوئے اسے زیر بحث لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسی قرارداد میں ان متنازعہ قوانین کا پس منظر بیان کرنے کے بعد ان کے خلاف انڈیا بھر میں ہونے والے مظاہروں کا ذکر کیا گیا ہے جن میں اب تک 27 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ 175زخمی اور ہزاروں لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ۔

شفق محمد کی اس قرار داد میں پوری تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے کہ کس طرح مودی حکومت کی جانب سے دونوں ایوانوں سے پاس قوانین مسلم دشمنی پر مبنی ہے۔