میں نے کہا کہ شہر کے حق میں دعا کرو

January 30, 2020

دلاور فگار

میں نے کہا کہ شہر کے حق میں دعا کرو

اس نے کہا کہ بات غلط مت کہا کرو

میں نے کہا کہ رات سے بجلی بھی بند ہے

اس نے کہا کہ ہاتھ سے پنکھا جھلا کرو

میں نے کہا کہ شہر میں پانی کا قحط ہے

اس نے کہا کہ پیپسی کولا پیا کرو

میں نے کہا کہ کار ڈکیتوں نے چھین لی

اس نے کہا کہ اچھا ہے پیدل چلا کرو

میں نے کہا کہ کام ہے نہ کوئی کاروبار

اس نے کہا کہ شاعری پر اکتفا کرو

میں نے کہا کہ سو کی بھی گنتی نہیں ہے یاد

اس نے کہا کہ رات کو تارے گنا کرو

میں نے کہا کہ ہے مجھے کرسی کی آرزو

اس نے کہا کہ آیت کرسی پڑھا کرو

میں نے کہا غزل پڑھی جاتی نہیں صحیح

اس نے کہا کہ پہلے ریہرسل کیا کرو

میں نے کہا کہ کیسے کہی جاتی ہے غزل

اس نے کہا کہ میری غزل گا دیا کرو

ہر بات پر جو کہتا رہا میں بجا بجا

اس نے کہا کہ یوں ہی مسلسل بجا کرو