شادی شدہ خاتون کا اغوا اور قتل

February 02, 2020

گزشتہ دنوں ڈگری سب ڈویژن میں خاتون کے قتل کا دل خراش واقعہ پیش آیا۔ تفصیلات کے مطابق تین ماہ قبل مبینہ طور پر اغواہونے والی شادی شدہ خاتون کو چند روزقبل انتہائی بہیمانہ طریقے سے قتل کرکے لاش کھیتوں میں پھینک دی گئی۔ لاش کی بازیابی کے بعدعلاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ مقتولہ کے ورثاء کا کہنا ہے کہ خاتون نے خود کشی نہیں کی بلکہ اسے بیدردی سے قتل کیا گیا ہے۔ اس کے قاتلوں کا سراغ لگا کر انہیں جلد از جلد گرفتار کرکےمقتولہ کے لواحقین کو انصاف فراہم کیا جائے۔

نمائندہ جنگ کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ڈگری سب ڈویژن کے تعلقہ کوٹ غلام محمد کے قریب سلیمان رستی اسٹاپ پر نا معلوم افراد22 سالہ شادی شدہ خاتون جمنا کولہن کی تشدد زدہ لاش ایک کھیت میں پھینک کر فرار ہو گئے۔اطلاع ملنے پر کوٹ غلام محمد پولیس نے خاتون کی لاش کو تعلقہ اسپتال پہنچایا جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کردی گئی لیکن تاحال مذکورہ واقعہ کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔۔ خاتون جمنا کولہی گزشتہ تین ماہ سے لاپتہ تھی ۔مقتولہ کے بھائی رمیش کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ اس کی بہن کو بہیمانہ طریقے سے قتل کیا گیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق ڈگری سب ڈویژن کے تعلقہ کوٹ غلام محمد کے نزدیک سلیمان رستی اسٹاپ کےپاس کھیتوں میں نامعلوم افراد 22 سالہ شادی شدہ خاتون جمنا بنت کانجی کولہی کی تشدد زدہ لاش پھینک کر فرار ہوگئے۔ علاقے کے لوگوں کی اطلاع پر ایس ایچ اوکوٹ غلام محمد فرمان علی اگھیم نے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچ کر مقتولہ کی لاش کواپنی تحویل میں لے کر تعلقہ اسپتال کے جی ایم پہنچایا ۔ خاتون کے قتل اور لاش ملنے کی اطلاع پر ڈی ایس پی میر آفتاب تالپور بھی فوری طور پر کوٹ غلام محمد پہنچ گئے اور ان کی نگرانی میں تعلقہ اسپتال ڈگری کی لیڈی ایم ایل او نے لاش کا پوسٹ مارٹم کیا۔

اس سلسلے میں مقتولہ کے قریبی اعزانے بتایا کہ مقتولہ جمنا کولہی جو ایک بچے کی ماں تھی، اپنے شوہر راموں کولہی اور بیٹےکے ساتھ بخاری فارم پر رہتی تھی۔ تین ماہ قبل مبینہ طور پر ایک 55 سالہ ڈرائیور رانو کولہی اسے اپنے ساتھ بہلا پھسلاکر لے گیا تھااس کے بعد جمنا کا کوئی پتہ نہیں چلا۔ خاتون جمنا کولہی کے شوہر راموں کولہی نے کوٹ غلام محمد تھانہ پر رانو کولہی کے خلاف اپنی بیوی کے اغوا کا مقدمہ زیر دفعہ 365 B کے تتحت مقدمہ درج کرایا تھا جو ان دنوں سندھ ہائی کورٹ میں زیر سماعت تھا ۔

قتل کی اس واردات کے سلسلے میں مقتولہ کے رشتہ داروں کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ اس واقعے کی پشت پر کامریڈ قسم کے افراد کا بھی ہاتھ ہے۔ ذرائع کے مطابق مقتولہ جمنا کولہی کے اغوا کے بعد اس کی بازیابی کے لئے کامریڈوں نےاس کے ورثاء سے لاکھوں روپئے بٹورے تھے ۔ایس ایچ او فرمان علی اگھیم کا کہنا ہے کہ ابھی اس قتل کا مقدمہ درج نہیں ہواہے ۔ایس ایچ او کےمطابق مقتولہ کو رسی سے گلا گھونٹ کر قتل کا کیا گیا ہے، جس کی پولیس تحقیقات کررہی ہے۔ واقعے میں ملوث اصل ملزمان کو جلدگرفتا کر لیاجائے گا ۔