قانون کے محافظ، ڈاکوؤں کے نشانے پر

February 02, 2020

سیاست زدہ کراچی پولیس کی ناقص کارکردگی اور مجرمانہ غفلت کے باعث ڈاکوؤں نے سال نو کے رواں ماہ میں شہر بھر میں قتل و غارت گری اور لوٹ مار کا بازار گرم کیے رکھا ۔ جرائم پیشہ عناصرنے صرف شہریوں کو ہی نشا نہ نہیں بنایا بلکہ 2پولیس اہل کاروںکو بھی شہید کردیا ۔جرائم کی حالیہ نئی لہر سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ شہر میں پولیس اور قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے ۔

اسٹریٹ کریمنلز اور ڈاکو دن دہاڑےآزادانہ لوٹ مارمیں مصروف نظر آتے ہیں، جبکہ ذراسی مزاحمت پروہ بلاجھجک فائرنگ کردیتے ہیں۔ڈکیت اور اسٹریٹ کریمنلز ماہ جنوری کے دوران نصف درجن سے زائدشہریوں کوقتل اور سیکڑوں کو زخمی کرچکے ہیں جب کہ پولیس اہل کار بھی ان کا نشانہ بنے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ معصوم شہریوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والے ڈکیت اور اسٹریٹ کریمنلزبدستور سڑکوں اور گلیوں میں دندناتے پھرتے ہیں جب کہ پولیس کا دور دور تک پتہ نہیں ہوتا۔

جرائم کی بڑھتی ہوئی ان وارداتوں نےصوبائی حکومت اور پولیس کے اعلی افسران کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے ۔ اسٹریٹ کریمنلزنے لوٹ مار کے لئے فلمی اندازبھی اپنا لیا جب کہ پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ پولیس اہل کار اسنیپ چیکنگ کے نام پر صرف شریف شہریوںکو بلاجواز روک کراپنی جیبیں بھرنے میں مصروف دکھائی دیتے ہیں ۔ 13 جنوری کو بلدیہ اتحاد ٹاؤن میں پولیس مقابلے میں ملزمان نے فائرنگ کر کے پولیس اہلکار عبدالرحمن جبکہ 14جنوری کونیو کراچی صنعتی تھانے کی حدود میں کانسٹیبل عرفان کو گولی مار کر شہید کردیا۔

بعد ازاں پولیس نے عرفان کو شہید کرنے والے ملزمان کی گرفتاری دعوی بھی کیا تھا۔ کراچی میں جرائم کی یومیہ وارداتوںکے حوالے سے ضلع وسطی سر فہرست ہے۔ عزیز آباد ڈویژن میں ڈاکو اور لٹیرے آزادہیں ، ڈی ایس پی عزیز آباد او ر ان کے ماتحت 3تھانوں جوہر آباد ،یوسف پلازہ اور عزیزآباد کے ایس ایچ اوز جرائم کی وارداتوں کی بیخ کنی کرنے میں مکمل طورپر ناکام رہےہیں ۔صرف مخصوص وقت پر پولیس کےگشت سے ملزمان بخو بی آگاہ ہوتے ہیں ، اس لیے وہ بلا خوف و خطر شہریوں سے لوٹ مار کر کے بآسانی فرار بھی ہو جاتے ہیں۔

اسٹریٹ کریمنل عام شہری تو کجا پولیس اہلکار وںکو بھی نہیںبخشتے ۔منگل کو عزیز آباد ڈویژن کے یوسف پلازہ تھانے کی حدود فیڈرل بی ایریا بلاک نمبر16مکان نمبر804کے باہر2موٹرسائیکلوں پر سوار 4 مسلح ملزمان ، دن دہاڑے اسلحے کے زور پرچیف سیکریٹری سندھ کے گن مین عاشق حسین اور اس کے سالے احمر سے 3لاکھ 10ہزار روپے ،پولیس کارڈ ،چیک بک اور دیگر سامان لوٹ کر فرار ہوگئے ۔ جوہر آباد ،یوسف پلازہ اور عزیز آباد میں ایک ہی دن میں درجن سے زائد وارداتوں میں مسلح ڈاکوؤں نے شہریوں کو نقدی، موبائل فون اور موٹر سائیکلوں سے محروم کر دیا ، ستم ظریفی یہ ہے کہ پولیس لٹنے والے شہریوں کی ایف آئی آر تک درج نہیں کرتی ۔

فیڈرل بی ایریا بلاک 14 شاہراہ پاکستان پر سڑک کے کنارے ایک کاررکی جس میں سے کار سوار گاڑی سے اتر ہی رہے تھے کہ ڈکیت بھی وہاں فلمی انداز میں موٹرسائیکلوں پر وہاں پہنچ گئے۔ پہلے ایک موٹرسائیکل پرص افراد اس کے بعد2 مزیدملزمان بھی آ گئے اور کارسوار افراد سےلو ٹ مار کرنے کے بعدچاروں ملزمان انتہائی اطمینان کے ساتھ فرارہوگئے۔ یوسف پلازہ تھانے کی حدود فیڈرل بی ایریا بلاک16میں واقع بیکر ی میں 2 مسلح ملزمان داخل ہوئے اور نقدی اور 2موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے۔

عائشہ منزل فاروق اعظم مسجد والی گلی فیڈرل بی ایریا بلاک 7 میں نامعلوم مسلح ملزمان نے لوٹ مار کے دوران مزاحمت کرنے پر فائرنگ کر کے 42 سالہ عاطف کمال ولد محمد کمال کو ہلاک کر دیا اور فرار ہو گئے ۔ یہاں یہ امر بھی قابل غور ہے کہ جوہر آباد تھانے کی حدود میں جہاں شہری عاطف کمال کوڈکیتی کے دوران مزاحمت کر نے پر فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا اسی مقام پردوسرے روز، انار کلی فلیٹس کے نزدیک 2موٹر سائیکل پر سوار 6 ڈاکو جے یو آئی (ف) ڈسٹرکٹ سینٹرل کے امیر مفتی عبدالرشید نعمانی سے اسلحے کے زور پر موٹر سائیکل چھین کر فرار ہوگئے۔

مسلح ڈاکوئوں کی کھلے عام اور آزادانہ طور پر مسلسل وارداتوںسے ایس ایس پی سینٹرل ،ڈی ایس پی عزیز آباد، یوسف پلازہ اور جوہر آباد کے ایس ایچ اوز کی کارکردگی کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔جوہر آباد میں ڈکیتی مزاحمت پر قتل اور موٹر سائیکل چھیننے کی وارداتوں نے ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس کے اعلیٰ افسران کے دعووں کی قلعی کھول دی ہے۔میٹھادر تھانے کی حدود سٹی ریلوے کالونی پیالہ ہوٹل کے قریب نامعلوم ملزمان ڈکیتی میں مزاحمت پرفائرنگ کرکے 25سالہ حمزہ ز خمی کردیا اور فرار ہو گئے ۔ شاہ لطیف تھانے کی حدود منزل پٹرول پمپ کے قریب مسلح ملزمان نے ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کرکے 36 سالہ دوست محمد کو زخمی کر دیااور فرار ہو گئے ۔

دائود چورنگی کے قریب مسلح ملزمان نے فائرنگ کر کے35 سالہ گل حسن ولد احمد بخش کوز خمی کردیا۔بلوچ کالونی تھانے کی حدود منظور کالونی فرنیچر مارکیٹ کے قریب مسلح ملزمان نےڈکیتی میں مزاحمت پر فائرنگ کر کے 26 سالہ مہران علی ولد محمد اسلم کو زخمی کر دیا اور فرار ہو گئے ۔ نارتھ کراچی سیکٹر 11 سی ون میں مکان نمبر ایل 31 کے باہر کھڑے ہوئے انویسٹی گیشن وسطی ٹو میں تعینات پولیس اہلکار 24 سالہ عدیل احمد کو سلح ڈاکوؤں نے دوران ڈکیتی مزاحمت کرنے پر فائرنگ کر کے زخمی کردیا اور فرار ہو گئے ۔

مبینہ ٹاؤن تھانے کی حدود گلشن اقبال ابوالحسن اصفہانی روڈ ہارون سینٹر میں واقع کافی شاپ میں گھس کر ڈاکوؤں نے لوٹ مار کی اور مزاحمت کرنے پر فائرنگ کرکے 30 سالہ گارڈ وسیم خان ولد نوریز خان کو گولی مار کرنقدی و موبائل فون لوٹ کر فرار ہوگئے۔ اورنگی ٹاون مجاہد چوک کرسچن کالونی گلی نمبر 9 کے قریب ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔

پاک کالونی تھانے کی حدود پرانا گولیمار میوہ شاہ قبرستان میں مسلح ملزمان نے ناکہ لگا کر شہریوں سے لوٹ مار کی اور مزاحمت پر فائرنگ کرکے30 سالہ امداد نامی نوجوان کو زخمی کردیا۔ گلستان جوہر بلاک 12 میں سی این جی پمپ پر ڈاکوئوں نے ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کر کے سیکیورٹی گارڈ 50 سالہ مختیار ولد تقی کو زخمی کر دیا ۔قائد آباد تھانے کی حدود یونس چورنگی کے قریب ریلوے لائن پل پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی رکشے پراندھا دھند فائرنگ سے رکشے میں سوار 30 سالہ عبید الرحمان اور 21 سالہ زاہدہ عمردختر احمد خا ں شدید زخمی ہوگئے،زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دوران علاج دونوں دم توڑ گئے ۔

نیو کراچی تھانے کی حدود لاسی گوٹھ جمعہ بازار صابری مسجد کے قریب مسلح ملزمان کی فائر نگ سے50 سالہ غلام حیدر ولد مولا دین جاں بحق ہو گیا ۔مقتول گھر کے قریب واقع مسجد میں فجر کی نماز کی ادائیگی کیلئے جارہا تھا کہ ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ سائٹ اے تھانے کی حدود صنعتی ایریا شمس مسجد کے قریب ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ملزمان نے فائرنگ کر کے 30 سالہ معراج ولد خورشید کو زخمی کر دیا ۔ سائٹ اے تھانے کی حدود صنعتی ایریا شمس مسجد کے قریب لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر ملزمان نے فائرنگ کر کے 30 سالہ معراج ولد خورشید کو زخمی کر دیا اور فرار ہو گئے ۔

اورنگی ٹائون تھا نے کی حدود اورنگی نمبر ایک نورانی پارک کے قریب ڈکیتی میں مزاحمت کے دوران مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 18 سالہ بلال ولد یاسین زخمی ہو گیا ۔شارع فیصل تھانے کی حدودگلشن جمال میں واقع موبائل فون کی دکان میں ملزمان نے ڈکیتی کے دوران مزاحمت کر نے پر 45سالہ عمران کو زخمی کر دیا اور ڈیڑھ لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہو گئے ۔دکانداروں نے واقعے کے خلاف مارکیٹ بند کرکے راشد منہاس روڈ پر مظاہرہ کیا اور دھرنادیا ۔ سچل تھانے کی حدود سچل گوٹھ کراچی بار سوسائٹی المکہ ہوٹل کے قریب واقع دکان کے باہر بیٹھے ہوئے شخص کو نامعلوم ملزم نے گولی مارکر قتل کردیا۔اسٹیٹ ایجنٹ 35سالہ گل حسن ولد رحیم بخش کوقتل کردیا ،اور موٹرسائیکل پر موجود ساتھی کےہمراہ فرار ہوگیا ۔

روزنامہ جنگ میں شائع ہونے والی جرم وسزاکی ڈائری میں متعدد بارہم اس بات کی نشاندہی کر چکے ہیں کہ جب تک پولیس میں سیاسی بھرتیاں اور تعیناتیاں ہوتی رہیںگی اس وقت تک جرائم پر قابو پا ناممکن نہیں ہو گا۔شہری حلقوں کا کہناہے کہ آئی جی سندھ کلیم امام جیسے قابل افسر سے توقع تھی وہ چارج سنبھالنے کے بعد شہرسے جرائم کا خاتمہ کردیں گے کوں کہ ان کے دعوے بھی یہی تھے،لیکن ان کے عہدہ سنبھالنے سے لے کر اب تک ان کے دعووں کا عملی مظاہرہ دیکھنے میں نہیں آیابلکہ ان کے دور میں جرائم کی وارداتوں کے گراف میں اضافہ ہوا۔اب بھی وقت ہے کہ شہر کے موجودہ حالات کے پیش نظراور بڑھتے ہوئے جرائم پر قابو پانے کے لئے سیاست سے پاک اعلی پولیس افسران سمیت قابل اور ایماندار ایس ایچ اوز کو تعینات کیا جائے۔