گھر کے اندر رکھنے والے بہترین پودے

February 14, 2020

پھول پودے کسے اچھے نہیں لگتے، ہر شخص چاہتا ہے کہ جب وہ گھر میں داخلے ہو تو ہریالی اس کا استقبال کرے، جسے دیکھ کرآنکھوں کو تراوٹ اور روح کو تازگی میسر آئے لیکن اصل مسئلہ ان کی دیکھ بھال ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ پودے توجہ اور وقت چاہتے ہیں، چنانچہ ورکنگ کلاس کی اکثریت بے تحاشا مصروفیا ت اور وقت کی کمی کے باعث باغبانی کے بارے میں سوچنے سے بھی گریز کرتی ہے۔

آج کے مضمون میں ہم کچھ ایسے پودوں کا ذکر کرنے جارہے ہیں جنہیں نہ تو آپ کی بہت زیادہ توجہ اور وقت درکار ہے اور نہ ہی سورج کی روشنی۔ تھوڑی سی دیکھ بھال سے ہی یہ پودے نہ صرف گھر کی سجاوٹ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں بلکہ ماحول اور مکینوں کی صحت پر بھی حیرت انگیز اثرات مرتب کرتے ہیں۔

ایلوویرا

ایلوویرا کا پودا مختلف طبی فوائد کے باعث دنیا بھر میں مشہور ہے۔ اس کےپتوں میں پایا جانے والا جیل ایک طرف حسن میںاضافے اور جِلدی امراض کے لیے مفید ہوتا ہے تو دوسری طرف ادویات کی تیاری میںبھی استعمال کیا جاتا ہے۔ طبی فوائد سے بھرپور اس پودے کو آپ بآسانی گھرکے اندرونی یا بیرونی حصے کی زینت بناسکتےہیں۔ اسے لگانے کے دو طریقے قابل ذکر ہیں، ایک تو یہ کہ اسے بیج کے ذریعے اُگایا جائے یا پھر نرسری سے ملنے والا بے بی پلانٹ گھر لے آیا جائے۔ ایلوویرا کےبیج بآسانی ہر جگہ دستیاب نہیں ہوتے چنانچہ دوسرا طریقہ آسان ہے۔

اس پودے کو لگانے کے بعد باقاعدگی سے پانی دینے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ پانی صرف اسی وقت دیا جاتا ہے جب پودے کی کھاد یا مٹی خشک ہو۔ نمی والے گھروں میںتواس پودے کو ایک دو ہفتے تک پانی دینے کی ضرورت ہی محسوس نہیں ہوتی، بس اسے کسی ایسی جگہ رکھیں جہاں دن کے اوقات میں اچھی خاصی دھوپ پڑتی ہو۔ 2فٹ اونچا ایلوویرا کا پودا آپ کے گھر کے اندرونی حصے کی سجاوٹ کے لیے ایک منفرد اضافہ ثابت ہوگا۔

لیمن گراس

گھر کے اندرونی حصے میں رکھنے کے لیے لیمن گراس کا پودابھی خاص ہوتا ہے۔ طبی فوائد کے ساتھ ساتھ یہ پودا گھر کا ماحول بہتر بنانے اورگھر سےمچھروں کو دور بھگانے کے لیے بہترین تصور کیا جاتا ہے۔ لازمی نہیں کہ لیمن گراس کو صرف گھر کے باغیچے کی ہی زینت بنایا جائے بلکہ آپ اسےگملے میں رکھ کر گھرکے اندرونی حصے کی سجاوٹ کے لیے بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ لیمن گراس کو سورج کی روشنی، گرم درجہ حرارت اور بڑھوتری کے لیے نمی کی ضرورت ہوتی ہے۔

منی پلانٹ

گھر کے اندر رکھے جانے والے پودوں میںمنی پلانٹ سب سے مقبول ہے۔ اس کی بیل کے ذریعے دولت یا خوشحالی آتی ہے یا نہیں ،یہ تو اب تک ثابت نہ ہوسکا لیکن ہوا کو فلٹر کرنے اورآکسیجن کے حصول میں منی پلانٹ کا کردار خاصا اہم ہے۔ منی پلانٹ دراصل ایک آرائشی بیل ہےجوپانی یا مٹی دونوں میں اُگائی جاسکتی ہے، یہ اپنی خوراک ہوا سے حاصل کرتے ہوئے گھر میں موجود تمام مضر گیسز جذب کرلیتا ہے۔

اس پودے کو لگانے کیلئے ایک بوتل میں پانی بھریں اور6انچ کی منی پلانٹ شاخ اس میںڈال دیں۔ شاخ کا کم ازکم 2انچ حصہ پانی میں جبکہ باقی باہر ہونا چاہیے، اس بوتل کو دھوپ والی جگہ پر رکھیں۔ ایک سے دو ہفتے میں یہ بیل بڑھنا شروع ہوجائے گی، جسے چاہیں تو آپ بعدازاں جڑوں کےساتھ گملے میں بھی منتقل کرسکتے ہیں ۔بوتل میں جب تک بیل ہو پانی ختم نہ ہونے دیں اور اگر آپ کا منی پلانٹ گملے میں ہے تو اس میں بھی پانی کا خیال رکھیں۔

جیڈ پلانٹ

جیڈ پلانٹ کو کراسولا پلانٹ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ پودا سکون اور توازن کی نشانی ہے، یعنی اپنی نازک اور بہت ہلکی پتیوں کی ترتیب سےیہ انتہائی سکون بخش پودا کہلاتا ہے۔ جیڈ پلانٹ دکھنے میںایلوویرا کے پتوں کی طرح رس دار اور پھولا پھولا ہوتا ہے جس کی خوشنما، سرسبزاور پھیلتی شاخیں گھر کے ماحول پر بھی مثبت اثرات ڈالتی ہیں۔

جیڈ پلانٹ دیگر پودوں کی نسبت دیر سے نشوونما پاتا ہےلیکن یہ چھوٹا سا بھی ہو تو بے حد بھلا محسوس ہوتا ہے۔ اس پودے کوبہت زیادہ پانی دینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ایلوویرا کی طرح اس پودے کی مٹی بھی خشک ہونے پر پانی مانگتی ہے۔ آپ اس پودے کو دن میں سورج کی روشنی اور رات میں عام درجہ حرارت پر رکھتے ہوئے اپنے گھرکی دلکشی میں اضافہ کرسکتے ہیں ۔

ربڑ پلانٹ

ربڑ پلانٹ کا شمار ان پودوں میں کیا جاتا ہے جو گھر سے گرمی کم کرنے اور کمروں کو ٹھنڈا رکھنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ یہ پودا ہوا کو صاف کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے گھر میں لگائے جانے والے مشہور پودوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، جنھیں نہ زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے اورنہ ہی بہت زیادہ سورج کی روشنی کی۔ ربڑ پلانٹ گھر کے کسی بھی حصے میں موجود ہو تو منفرد بناوٹ کے باعث مہمانوں کی توجہ حاصل کرلیتا ہے۔

اس پودے کو گھرکے اندرونی یا بیرونی حصےمیں کہیں بھی رکھا جاسکتا ہے، اس کی خصوصیت اس کےچوڑے پتے ہوتے ہیں۔ گارڈنر لوئزا سورس کے مطابق چونکہ ان دنوں ہینگنگ پلانٹس، گارڈننگ ٹرینڈ کا حصہ ہیں لہٰذا وہ ربڑ پلانٹ کو گملوں کے بجائےخوبصورت ٹوکریوں میں لٹکا نے کا مشورہ دیتی ہیں۔ ان کے مطابق اس پودے کو بڑھنے کے لیے معمولی مقدار میں سورج کی روشنی درکار ہوتی ہے۔