جرمنی کی حیرت انگیز طرزِ تعمیرات

February 16, 2020

جرمن باشندے فنِ تعمیر میں نفاست اور نئے زاویوں کا اچھا ذوق رکھتے ہیں۔ وہ انتہائی منظم، پابند وقت، سنجیدہ و متین اور روایت و ثقافت کے امین ہوتے ہیں۔ کام میںغفلت، وقت کا زیاں اور روایت و ثقافتی اقدار سے پہلو تہی ان کے مزاج میں نہیں، جس کا عکس آپ کو جرمن تعمیراتی ورثے میں واضح نظر آئے گا۔

وہ تاریخی و یادگار تعمیرات کے حوالے سے اعلیٰ ذوق رکھتے ہیں،جس کا ثبوت اس ملک کی ہزاروں برس پر محیط ہنگامہ خیز تاریخ سے ملتا ہے، جو فن تعمیر میں واضح ہے۔ تاریخی قلعوں کا فن تعمیر ہو یا جدید دور کے نئے تعمیراتی زاویے،ہر عمارت یہ ثابت کرتی ہے کہ جرمن ہنر مند قوم ہےجو ہر کام میں کمالِ فن دکھاتی ہے۔

وسچیرنگ کیسل، نارتھ رائن ویسٹ فالیا

نارتھ رائن ویسٹ فالیا(North Rhine-Westfalia)میں پانی سے بھری گہری کھائی کے وسط میں کھڑا پتھر سے تعمیر کردہ خوبصورت وسچیرنگ کیسل (Vischering Castle) بِشپ گیرارڈ وون ڈیر مارک کے حکم پر 1271ء میںتعمیر کیا گیا تھا۔ سینڈاسٹون سے بنی دیواریں اور سرخ ٹائلز والی چھت کے ساتھ ساتھ چاروں اطراف لگائے گئےدرخت اس قلعہ کی دلکشی میں اضافہ کرتے ہیں۔ اس کا فن تعمیر محرابی ہے، جو اس دور میں خاص اہمیت رکھتا تھا۔ قلعہ کی تین منزلہ مرکزی عمارت گھوڑے کی نعل (Horse Shoe)کی شکل کی ہے۔

سیمپروپر، ڈریسڈن

1841ء میں ڈریسڈن(Dresden)کے تاریخی مرکز کے ایک حصے میں سیمپروپر (Semperoper) اوپیرا ہاؤس تعمیر کیا گیا تھا، جسے کے معمار گوٹ فریڈ سیمپر تھے۔ 1869ء میں تباہ کن آگ کے بعد دریا ایلبےکے پاس واقع اس عمارت کو دوبارہ تعمیر کیا گیا اور یہ کام1878ء میں مکمل ہوا۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران اس عمارت کو ایک بار پھر نقصان پہنچا، جس کے بعد 1985ء میں اس کا تعمیراتی کام مکمل کیا گیا۔ یہاں پر پیش کیے جانے والے پہلے اوپیرا کو جرمن موسیقار کارل ماریہ وان ویبر نے ترتیب دیا تھا۔ یہاں بین اینڈ بیلوگا نامی ایک چِک ریستوراںبھی ہے۔

اسٹیڈببلیوتھک اسٹٹگارٹ

اسٹیڈببلیوتھک اسٹٹگارٹ(Stadtbibliothek Stuttgart) نامی یہ عوامی کتب خانہ بیرونی کھڑکیوں کے مسحور کن منظر کے ساتھ اندرونی فن تعمیر کا بھی منفرد نمونہ مانا جاتا ہے۔ یہاں کشادہ سفیدہال میں منزل بہ منزل پے درپےسیڑھیوں سے بنے پائے دانوں کے پاس کتابوں کے وسیع ذخیرے پر مشتمل الماریاں اس طرح سجائی گئی ہیں کہ کوئی کتاب پسند آجائے تو اسی الماری کے پہلو میں قالین سے سجے نرم و ملائم اور صاف ستھرےپائیدان پر بیٹھ کر مطالعے سے محظوظ ہوں۔ اس کی آن لائن لائبریری کے ذریعے آپ گھر بیٹھے بھی کتاب کا مطالعہ کرسکتے ہیں۔

ڈچس انا امالیہ لائبریری ، ویمار

ویمار میں واقع ڈچس انا امالیہ لائبریری (Duchess Anna Amalia Library) میں 10لاکھ کتب کے ذخیرے کے علاوہ قرون وسطیٰ کے نوادرات، ابتدائی جدید نسخے اور ہزاروں میوزک اسکرپٹس موجود ہیں۔ عمار ت اپنے گول اور محرابی تعمیرات میں ’روکوکو‘ فن تعمیر کی عمدہ مثال ہے۔

مشہور جرمن شاعر اور ادیب جوہن وولف گینگ وان گوئٹے بھی لائبریری کے سرپرستوں میں شامل رہے۔2001ء میں اس لائبریری کی تزئین نو کی گئی تھی ۔ اس کی تعمیراتی وقعت کا اندازہ اس امر سے لگائیں کہ میں یونیسکو نے اسے’’عالمی تاریخی ورثے‘‘ میں شامل کیا ہے۔

ہوہنزولرن کیسل

ہوہنزولرن (Hohenzollern)کی پہاڑی پر تعمیر کیا گیا یہ قلعہ سطح سمندر سے 855میٹربلندی پر واقع ہے۔ یہ قلعہ ہوہنزولرنس کی آبائی نشست تھا اور قرون وسطیٰ کے دور میں جرمنی کے شہنشاہوں کا محل بن کر ابھرا۔ 19ویں صدی میں پرشیا کے بادشاہ فریڈرک ولیم چہارم نے اقتدار سنبھال کر اس تباہ شدہ محل کی تعمیر نو کی۔

اس محل کا محرابی طرزِ تعمیر جرمن کلاسیکل فن تعمیر کا شاہکار مانا جاتا ہے۔ اس وقت اسے محفوظ ورثہ قرار دے کر یہاں عجائب گھر کا اہتمام بھی کیا گیا ہے، جہاں امریکی صدر جارج واشنگٹن کے شاہوں کے نام خطوط اور پرشین تاریخ کے نوادر ملاحظہ کیے جاسکتے ہیں۔

وبلنگن موناسٹری لائبریری

جرمنی کے شہر الم میں وبلنگن (Wiblingen)کے مقام پر بروق فن تعمیر کا شاہکار خانقاہی کتب خانہ (Monastery Library)دیکھے بغیر آپ کا جرمنی کا مطالعاتی دورہ نامکمل کہلائے گا،جسے سابق بینے ڈکٹائن ایبےنے قائم کیا تھا۔ اس کتب خانے کی چھتیں مسیحی تعلیمات کی تصویری تاریخ سے بھری ہوئی ہیں۔

سیاح یہاں الماریوں میں سجی کتب سے زیادہ تعمیراتی حسن میں کھو جاتے ہیں۔ یہاں چرچ کے ساتھ کتب خانہ عوام کےلیے کھلاہے، جہاںتربیت یافتہ گائیڈ بھی موجود ہیں، جو جرمن تاریخ اور اس خاص کمپلیکس کے بارے میں معلومات مہیا کرتے ہیں۔