رابی پیرزادہ جنگلی جانور رکھنے کے کیس میں بری

February 14, 2020

رابی پیرزادہ جنگلی جانور رکھنے کے کیس میں بری

سابقہ گلوکارہ رابی پیرزادہ کو غیر قانونی طور پر گھر میں مگرمچھ اور اژدھے رکھنے کے کیس میں بری کردیا گیا۔

گزشتہ روز سابقہ گلوکارہ رابی پیرزادہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں اُنہوں نے اِس بات کا اعلان کیا کہ اُن کو جنگلی جانور گھر میں رکھنے کے کیس میں عدالت کی جانب سے بری کردیا گیا ہے۔

سابقہ گلوکارہ نے اپنی ویڈیو میں کہا کہ ’میرے اوپر جو وائلڈ لائف والا کیس تھا اللّہ تعالیٰ نے اُس میں مجھے سرخُرو کروادیا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ’میں وائلڈ لائف سے اتنا کہنا چاہوں گی کہ ہم کوئی فلمی ہیرؤین نہیں ہیں جو آپس میں لڑ رہے ہیں۔‘

رابی پیرزادہ نے محکمہ وائلڈ لائف سے کہا کہ ’مجھے جنگلی حیاتیات کا شوق ہے آپ میرے پاس آئیں، ہم مل کر کام کریں گے اور میں اِس کے لیے آپ سے پیسے بھی نہیں لوں گی بلکہ مفت کام کروں گی۔‘

اُنہوں نے کہا کہ ’ماضی میں جو بھی کیا میںاُس کے لیے آپ سب سے معافی مانگتی ہوں۔‘

اُنہوں نے حکومت سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ محکمہ وائلڈ لائف سے بولیں کہ یہ میرے ساتھ کام کریں، ہم مل کر جانوروں کے لیے مزید اچھا کام کرسکیں گے۔‘

ویڈیو میں رابی پیرزادہ کے وکیل نے کہا کہ ’صرف ایک معمولی سی درخواست پر سابقہ گلوکارہ پر کیس بنایا گیا جس میں یہ لکھا گیا تھا کہ یہ کمرے میں بیٹھ کر شکار کررہی ہیں جبکہ ویڈیو اور تصاویر میں ایسا کچھ نہیں نظر آرہا تھا۔‘

رابی پیرزادہ نے اپنی ویڈیو کے کیپشن میں لکھا کہ ’اللّہ کا شُکر ہے کہ میں وائلڈ لائف کیس جیت گئی ہوں اور اگر میری وجہ سے کسی کو بھی تکلیف ہوئی ہو تو میں اُس کے لیے معذرت خواہ ہوں، پاکستان زندہ باد۔‘

واضح رہے کہ گزشتہ سال رابی پیرزادہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں اُن کے ساتھ اُن کے گھر میں سانپ، مگرمچھ اور اژدھے موجود تھے جس کے بعد رابی پیرزادہ کے خلاف وائلڈ لائف حکام نے 11 ستمبر کو چالان پیش کیا تھا۔

اُس چالان میں رابی پیرزادہ پر غیر قانونی طور پر اژدھا، مگرمچھ اور سانپ رکھنے کا الزام تھا اور 27 ستمبر کو لاہور کی مقامی عدالت نے اُن کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیے تھے۔