پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن حکومتی رویہ پر مایوس

February 16, 2020

پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن نےفلم اور سینما انڈسٹری کی ترقی کے لئے حکومت کے غیر سنجیدہ رویئے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کی جانب سے فلمی صنعت کو وسعت دینے کے لئے وفاقی حکومت کو چین ، جنوبی کوریا، ایران، بنگلہ دیش اور ترکی کے ساتھ مشترکہ فلم سازی کی تجویز پیش کی تھی۔

تاہم ہماری سفارشات کو ترکی کے صدر کے حالیہ دورے میں شامل نہیں کیا گیا، وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے فلم اور ڈرامہ کے حوالے سے ترکی کی قابلیت کا ذکر کیا گیا لیکن اس سلسلے میں کسی بھی معاہدے میں پرائیویٹ سیکٹر کو شامل نہیں کیا گیا۔

باوجود اس کے کہ پاکستان فلم پرڈیوسر ز ایسوسی ایشن کی جانب سے متعدد بار یاد دہانیاں بھی کرائی گئیں ۔پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین امجد رشید کے دستخط سے جاری کئے گئے اس اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ستمبر 2019 سے پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسویسی ایشن سینما اور پروڈیوسرز کے مراعات کی بحالی کے لئے وزارت اطلاعات کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔

امید کی جارہی ہے کہ آئندہ چند ماہ میں اس کے کچھ قابل ذکر نتائج آئیں، تاہم فلم انڈسٹری اور سنیما انڈسٹری کے لئے مارکیٹ کو بڑھانے کی ہماری تجویز کو حکومت نے اب تک سنجیدگی سے نہیں لیا ہے۔

انہوں اپنے بیان میں مزید کہا کہ بھارتی وزیر اعظم اپنے دورہ چین کے موقع پر ملک کے معروف پروڈیوسرز کو اپنے ساتھ لیجاتے ہیں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے جاتے ہیں اور مارکیٹ اوپن کی جاتی ہے۔ پاکستان کے ساتھ چین کےبہت ہی خوشگوار تعلقات ہونے کے باوجود وفود کے متعدد دوروں کے موقع پر اس معاملے پر نجی شعبے کی شرکت کے لئے کسی قسم کی کوئی کوشش عمل میں نہیں لائی گئی۔

پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن یقین رکھتاہے اور بھرپور سفارش کرتا ہے کہ مذکورہ ممالک کے ساتھ مشترکہ منصوبے کا معاہدہ عمل میں لایا جائے اور حکومت اپنی نگرانی میں سفارتی کوششوں پر توجہ دے۔

خاص طور پر ترکی کے ساتھ انکے ٹی وی ڈرامے اور کچھ فلمیں پاکستانی مارکیٹ میں کامیابی کے ساتھ متعارف کرائی گئی ہیں۔ تاہم کوئی پاکستانی فلم ترکی میں ریلیز نہیں ہوسکی ہے۔

اعلا میہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان فلم انڈسٹری اپنے مشکل دور سے گزر رہی ہے، گذشتہ سال صرف20 پاکستانی فلمیں ریلیز ہوسکی ہیں، اس سال کی ابتدائی دو ماہ میں اب تک کوئی فلم ریلیز نہیں ہوسکی جس کی وجہ سے سینما انڈسٹری کی نہ صرف نمو رک گئی ہے بلکہ متعدد سینما اسکرینز کم ہوگئی ہیں۔